نئی دہلی: پیرس اولمپکس 2024 کے بعد ہندوستانی شائقین کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سٹار ریسلر ونیش پھوگاٹ نے چاندی کے تمغے کے لیے ثالثی عدالت (سی اے ایس) میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس کی سماعت ہو چکی ہے۔فیصلہ دینے کی تاریخ مسلسل ٹال رہی تھی۔ لیکن اب اس معاملے کا فیصلہ بدھ (14 اگست) کو آیا ہے۔ سی اے ایس نے ونیش کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب ونیش کو چاندی کا تمغہ نہیں ملے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پہلے اس کیس کا فیصلہ 13 اگست کو سنایا جانا تھا، لیکن خبریں آئیں کہ فیصلے کی تاریخ بڑھا کر 16 اگست کر دی گئی۔
لیکن اب اس فیصلے کا اعلان اس سے بھی پہلے کر دیا گیا۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر پی ٹی اوشا نے بھی اس معاملے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ فیصلہ سن کر حیران ہیں۔
آخر یہ معاملہ کیا ہے اور کیسے شروع ہوا؟
آخر یہ معاملہ کیا ہے اور کیسے شروع ہوا؟ درحقیقت، پیرس اولمپک کے دوران ونیش نے 6 اگست کو لگاتار 3 میچ کھیل کر 50 کلوگرام فری اسٹائل کشتی کے فائنل میں داخل ہو کر چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ طلائی تمغہ کا مقابلہ 7 اگست کی رات ہونا تھا لیکن ونیش کو اسی صبح نااہل قرار دے دیا گیا کیونکہ اس کا وزن میچ سے پہلے 100 گرام زیادہ تھا۔
اس کے بعد ونیش نے سی اے ایس میں مقدمہ درج کرایا۔ ان کا پہلا مطالبہ یہ تھا کہ انہیں گولڈ میڈل میچ کھیلنے کی اجازت دی جائے۔ لیکن قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے، اس کا مطالبہ فوری طور پر مسترد کر دیا گیا. اس کے بعد ونیش نے اپیل کی اور کہا کہ اسے اس ایونٹ میں چاندی کا تمغہ دیا جائے۔ اب یہ اپیل بھی مسترد کر دی گئی ہے۔