حیدرآباد: کرکٹ یا دنیا کا کوئی بھی کھیل کھیلنے والے کھلاڑی کو ہمیشہ ایکٹیو اور صحت مند سمجھا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کھیل کی وجہ سے کھلاڑی متعدد بیماریوں سے دور رہتے ہیں۔
یہ بھی سچ ہے کہ دوڑنے اور تھکا دینے والے کھیل میں کھلاڑی ہمیشہ صحت مند رہتے ہیں اور بیماریوں سے دور بھی رہتے ہیں۔ لیکن اس کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی بھی دل کے دورے اور دل کی بیماریوں سے نہیں بچ سکے ہیں۔
آج ہم ملک اور دنیا کے ایسے ہی کرکٹرز کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو دل کی بیماری میں مبتلا ہیں اور جنہیں ہارٹ اٹیک جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ونود کامبلی
ونود کامبلی بھارتی ٹیم کے کرکٹر رہے ہیں۔ 29 نومبر 2013 کو کامبلی کو بے چینی اور سینے میں درد کی شکایت کے بعد ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں ونود کامبلی صحت یاب ہو گئے اور اب وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔
کپل دیو
بھارت کے سابق کپتان اور پہلی بار ورلڈ کپ جیتنے والے کرکٹر کپل دیو کو اکتوبر 2020 میں دل کا دورہ پڑا تھا۔ اس کے علاوہ بھارت کی 1983 ورلڈ کپ جیت کے ایک اور ہیرو سندیپ پاٹل کو دسمبر 2022 میں سینے میں درد ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا تھا۔
کرس گیل
ویسٹ انڈیز کے بلے باز کرس گیل بھی عارضہ قلب سے محفوظ نہیں رہے۔ نومبر 2005 میں ویسٹ انڈیز کے اوپننگ بلے باز کے دل کی سرجری ہوئی۔ یہ اس وقت ہوا جب وینڈیز آسٹریلیا کا دورہ کر رہے تھے اور سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے دوران گیل کو دل میں کچھ الگ محسوس ہوا۔ ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد ان کی میلبورن میں کامیاب طبی سرجری ہوئی۔