حیدرآباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے اگر کوئی کھیل سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے تو وہ دونوں پڑوسی ممالک کا پسندیدہ کھیل کرکٹ ہے۔ کیونکہ یہ ممالک سیاسی کشیدگی کی ہی وجہ سے کوئی دو طرفہ سیریز تک نہیں کھیلتے۔
دونوں ممالک کے مابین آخری مرتبہ دو طرفہ سیریز 2013 میں کھیلی گئی تھی۔ اس کے بعد سے یہ دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی ایونٹ میں ہی مدمقابل ہوتی ہیں۔ لیکن اب آئی سی سی ایونٹ میں بھی دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے میچز پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
کیونکہ 19 فروروی 2025 سے شروع ہونے والی چمپیئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں ہونا ہے اور سیاسی کشیدگی کی ہی وجہ سے بھارت کی ٹیم پاکستان جانے کے لیے تیار نہیں ہے، جبکہ بی سی سی آئی نے کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے حکومت کی رضامندی کو لازم قرار دیا ہے۔ یعنی اگر حکومت ہند نے بھارتی کرکٹ بورڈ اجازت دے دی تو پھر ٹیم انڈیا پاکستان کے دورے پر جاسکتی ہے۔
پاکستان کے یہ کھلاڑی بھارت پہنچے
وہیں دوسری جانب پاکستان نے اپنے ایٹھیلیٹس کو چنئی ہونے والی چیمپیئن شپ میں شرکت کرنے کے لیے بھارت بھیج دیا ہے۔ دراصل ساوتھ ایشین جونئیر ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 11 سے 13 ستمبر تک بھارت کے چنئی میں منعقد ہونے والی ہے۔ جس میں شرکت کرنے کے لیے پاکستان جونئیر ایتھلیٹکس ٹیم واہگہ بارڈر کے راستے بھارت پہنچ گئی ہے۔