حیدرآباد: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ہر ماہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کی بنیاد پر پوائنٹس جاری کرتا ہے۔ پھر ان پوائنٹس کی بنیاد پر کھلاڑیوں کی رینکنگ طئے کی جاتی ہے جسے ہم آئی سی سی رینکنگ کہتے ہیں۔ اس کی بنیاد پر کوئی کھلاڑی نمبر 1 پر برقرار ہوتا ہے اور کوئی 10 ویں نمبر پر آتا ہے۔
یہ رینکنگ دس نمبر تک دی جاتی ہے جو پوائنٹس کی بنیاد پر اوپر نیچے ہوتے رہتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آئی سی سی کس بنیاد پر یہ رینکنگ بناتی ہے اور پھر اسے جاری کرتی ہے۔ اگر نہیں تو آج ہم آپ کو اسی بارے میں بتانے والے ہیں۔
آئی سی سی رینکنگ کیا ہے؟
آئی سی سی کی رینکنگ ایک پوائنٹس ٹیبل ہے جس میں دنیا بھر کے ٹاپ کرکٹرز کو نمبر 0 سے لے کر نمبر 1000 تک کے پوائنٹس کی بنیاد پر درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں سب سے زیادہ پوائنٹس والا کھلاڑی پہلی پوزیشن پر ہوتا ہے جبکہ سب سے کم پوائنٹس والا کھلاڑی سب سے نیچے ہوتا ہے۔
پوائنٹس کا تعین کھلاڑیوں کی کارکردگی سے ہوتا ہے۔ اگر کوئی کرکٹر آنے والے مہینوں یا سالوں میں اپنے پچھلے مہینوں یا سالوں کے مقابلے بہتر کارکردگی دکھاتا ہے تو اس کے پوائنٹس بڑھ جاتے ہیں اور وہ رینکنگ میں اوپر پہنچ جاتا ہے۔ اس کے برعکس اگر کھلاڑی کی کارکردگی پہلے کے مقابلے میں گرتی ہے تو وہ کم پوائنٹس کے ساتھ نیچے کھسک جاتا ہے۔
کھلاڑیوں کو پوائنٹس کیسے دیے جاتے ہیں؟
ہر میچ میں کھلاڑی کی کارکردگی کا حساب الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے اور کھلاڑی کو پوائنٹس کے ذریعے درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ پوائنٹس کا حساب لگانے کے پیمانے مختلف ہوتے ہیں۔ مختلف حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کھلاڑی کو پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ ٹیم کے لیے کسی اہم وقت میں تعاون کرتے ہیں، تو آپ کو مزید پوائنٹس ملتے ہیں۔ ایسی جگہ سے جہاں سے لگتا ہے کہ میچ ہار گیا ہے، اگر کھلاڑی اپنی ٹیم کو رنز بنا کر یا وکٹیں لے کر جیتنے میں مدد کرتا ہے۔ تو اسے بونس پوائنٹس ملتے ہیں۔
اس بنیاد پر بلے بازوں کی رینکنگ کی جاتی ہے۔
- بلے باز کی درجہ بندی اس بنیاد پر کی جاتی ہے کہ اس نے کتنے رنز بنائے ہیں، جس سے اسے پوائنٹس ملتے ہیں۔
- بلے باز کو ناٹ آؤٹ رہنے پر بونس پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔
- مخالف ٹیم کی باؤلنگ جتنی مضبوط ہوگی بلے باز کو اتنے ہی زیادہ پوائنٹس ملیں گے۔
- اگر آپ دوسری اننگز میں پہلی اننگز کے مقابلے میں زیادہ رنز بناتے ہیں تو آپ کو زیادہ پوائنٹس ملیں گے۔
- آپ کو ٹیم کے لیے مشکل وقت میں رنز بنانے اور اپنی ٹیم کو شکست سے فتح کی طرف لے جانے کے لیے پوائنٹس ملیں گے۔
- زیادہ اور کم اسکور کرنے والے میچوں میں رنز کی بنیاد پر پوائنٹس کی تقسیم (زیادہ اسکورنگ میچوں میں کم پوائنٹس/کم اسکورنگ میچوں میں زیادہ پوائنٹس)
- رنز بنا پر اپنی ٹیم کو جیتانے پر پوائنٹس ملیں گے، اگر آپ کسی مضبوط ٹیم کے خلاف جیت جاتے ہیں تو آپ کو بونس پوائنٹس ملیں گے۔
گیند بازوں کی رینکنگ اسی بنیاد پر کی جاتی ہے۔
- وکٹ اور رنز کی بنیاد پر گیندبازوں کو پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔
- ٹاپ رینک والے بلے بازوں کو آؤٹ کرنے پر گیندباز کو بونس پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔
- زیادہ اسکور والے میچوں میں وکٹیں لینے سے آپ کو زیادہ پوائنٹس ملیں گے اور کم اسکور والے میچوں میں وکٹ لینے سے آپ کو کم پوائنٹ ملیں گے۔
- جو بولر میچ کے دوران زیادہ بولنگ کرتا ہے اور مشکل وقت میں سب سے زیادہ اوورز کرتا ہے اسے پوائنٹس ملتے ہیں۔
کھلاڑیوں کے لیے کتنے پوائنٹس سب سے اچھے ہوتے ہیں؟
آئی سی سی رینکنگ کے ٹاپ 10 میں رہنے کے لیے کسی کھلاڑی کو کم از کم 750 ریٹنگ پوائنٹس حاصل کرنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ 500 ریٹنگ پوائنٹس والے کھلاڑی اچھے کھلاڑی مانے جاتے ہیں۔ وہ کھلاڑی جو 900 یا اس سے زیادہ ریٹنگ پوائنٹس حاصل کرتے ہیں انہیں ٹاپ رینک والے کھلاڑی تسلیم کیا جاتا ہے۔
دراصل آئی سی سی رینکنگ کا آغاز 1987 میں ہوا تھا۔ اس وقت رینکنگ کے لیے کھلاڑیوں کی بیٹنگ اوسط پر غور کیا جاتا تھا۔ اس وقت کی رینکنگ میں بہت سی خامیاں تھیں، جس کے بعد وقتاً فوقتاً اس میں بہتری آتی گئی۔ آج آئی سی سی کی درجہ بندی کا پیمانہ کافی ترقی یافتہ اور جدیدیت سے بھرا ہوا ہے۔