نئی دہلی: خاتون ریسلر ساکشی ملک کی سوانح عمری 'گواہ' حال ہی میں شائع ہوئی ہے۔ جہاں انہوں نے جنتر منتر احتجاج کے دوران اپنی جدوجہد کے بارے میں بھی لکھا ہے۔ انہوں نے احتجاج کی کمزوری کے حوالے سے بھی کئی الزامات لگائے ہیں۔ ان کے الزامات کو اب سابق پہلوان اور کانگریس ایم ایل اے وینیش پھوگاٹ نے مسترد کر دیا ہے۔
حال ہی میں ساکشی ملک نے گواہ کے نام سے جاری ہونے والی کتاب میں سنسنی خیز الزامات لگائے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ ونیش اور بجرنگ پونیا کے کچھ قریبی لوگوں نے لالچ سے ان کا دماغ بھرا۔ اس وجہ سے گزشتہ سال نیشنل ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ہوئے احتجاج کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
ساکشی ملک نے الزام لگایا کہ ونیش اور بجرنگ کے 2023 کے ایشین گیمز کے ٹرائلز سے استثنیٰ حاصل کرنے کے فیصلے نے ان کے احتجاج کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد، انہوں نے کہا کہ ان کی جدوجہد کو 'خود غرض' کے طور پر دیکھا گیا اور باہر کے اثرات کی وجہ سے احتجاج میں دراڑیں پڑ گئیں۔
ونیش پھوگاٹ نے ان تبصروں پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا لالچ کس چیز کی؟ آپ ان (ساکشی ملک) سے پوچھیں، اگر بہنوں کے لیے بولنا لالچ ہے تو میرے پاس یہ لالچ ہے۔ یہ ایک اچھی بات ہے۔ میرا لالچ ملک کے لیے اولمپک میڈل لانے پر مرکوز تھا۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ مثبت ہے؟