اردو

urdu

ETV Bharat / sports

اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں آیا تو ------- سابق پاکستانی کپتان کی وارننگ - Champions Trophy 2025

پاکستان کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بلے باز معین خان نے چمپینز ٹرافی 2025 کے حوالے سے بڑا بیان دیا ہے۔ جس کو بھارتی کرکٹ بورڈ کی لیے کچھ لوگ وارننگ کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں تو کچھ لوگ اسے پاکستانی کرکٹ بورڈ کے لیے مشورہ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ آئی سی سی چمپینز ٹرافی 2025 کا انعقاد فروری سے مارچ تک کے درمیان پاکستان کی میزبانی میں کھیلا جانا ہے۔

بابر اعظم اور روہت شرما
بابر اعظم اور روہت شرما (ANI PHOTO)

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 14, 2024, 5:56 PM IST

Updated : Sep 14, 2024, 7:06 PM IST

حیدرآباد: پاکستان میں آئندہ سال ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ ٹیم انڈیا اس ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان جائے گی یا نہیں۔

اس آئی سی سی ٹورنامنٹ میں کل آٹھ ٹیمیں شرکت کرنے والی ہیں لیکن بھارت کے علاوہ کسی بھی ٹیم نے پاکستان جانے سے ابھی تک انکار نہیں کیا۔ جبکہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے ٹیم انڈیا کو پاکستان بھیجنے کے لیے بھارتی حکومت کی اجازت کے ساتھ مشروط کردیا ہے۔

اس حوالے سے پاکستان اور بھارت کے سابق کرکٹرز بھی اب اپنی رائے واضح طور پر رکھ رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں پاکستان کے سابق وکٹ کیپر بلے باز اور کپتان معین خان نے چمپیئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے بڑی بات کہی ہے۔

پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق معین خان نے کرکٹ پاکستان نامی ایک یوٹیوب چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم انڈیا کو آئی سی سی کے ساتھ اپنے وعدوں کا احترام کرنا چاہیے اور اگر وہ اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں، تو پھر پاکستان کو مستقبل میں بھارت میں ہونے والے کسی بھی قسم کے مقابلے میں شرکت کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

اس کے علاوہ معین خان نے سچن تنڈولکر اور سورو گنگولی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے بھی بی سی سی آئی کو راضی کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق بھارتی کرکٹرز جیسے سچن تنڈولکر، سورو گنگولی، کپل دیو، راہل دراوڈ کو اپنے کرکٹ بورڈز کو کہنا چاہیے کہ وہ سیاست کو کرکٹ سے دور رکھیں، کرکٹ کو سیاسی مسائل سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ کیونکہ بھارت اور پاکستان کے شائقین ان دونوں ٹیموں کو کھیلتے ہوئے دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری کرکٹ کو فائدہ ہوگا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012-13 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی گئی ہے اور پاکستان کی میزبانی میں کھیلا جانے والا ایشیا کپ 2023 میں بھی بھارت نے پڑوسی ملک جانے سے انکار کر دیا تھا، جس کی وجہ سے یہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کی بنیاد پر کھیلا گیا اور بھارت نے اپنے تمام میچز سری لنکا میں کھیلے تھے۔ جس ٹورنامنٹ کا چیمپین سریلنکا رہا تھا جو کوفی زیادہ حیران کن تھا۔

Last Updated : Sep 14, 2024, 7:06 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details