حیدرآباد: جہاں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) دنیا بھر میں کرکٹ کو مقبول بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کر رہی ہے اور کرکٹ کو اولمپک گیمز میں بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ وہیں کرکٹ کے حوالے سے ایک ایسی خبر سامنے آرہی ہے جس نے کرکٹ شائقین اور کرکٹ کی عالمی باڈی کو حیران کر دیا ہے۔
دراصل اٹلی کے ایک شہر مونفالکون میں کرکٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ شہر کی میئر انا ماریہ سیسنٹ نے کیا ہے، جن کا خیال ہے کہ یہ کھیل اٹلی کا نہیں ہے اسے غیر ملکی لوگ جو پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہیں وہی لوگ کھیلتے ہیں جس کی وجہ سے مقامی ثقافتی ورثہ ختم ہوسکتا ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی خاتون میئر مونفالکون شہر کے حدود میں کرکٹ کھیلنے والوں پر 100 یورو پاؤنڈ (تقریباً 10 ہزار روپے) تک کا جرمانہ بھی عائد کر دیا ہے۔ اس پابندی سے اٹلی کے ایڈریاٹک ساحل کے قریب واقع مونفالکون شہر میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تقریباً 30,000 کی آبادی والے اس شہر میں تقریباً ایک تہائی باشندے غیر ملکی ہیں۔ یہ بنیادی طور پر پاکستانی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں پر مشتمل ہے، جو 1990 کی دہائی کے آخر میں ایک بڑے شپ یارڈ میں کام کرنے کے لیے یہاں آئے تھے۔