حیدرآباد: جیسے جیسے چیمپئنز ٹرافی 2025 کا وقت قریب آ رہا ہے، شائقین میں جوش و خروش مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس ٹورنامنٹ میں ابھی 6 ماہ باقی ہیں لیکن پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔
بھارت کے دورہ پاکستان کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم پاکستان پرامید ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ ضرور کرے گی۔ لیکن جب سے آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ بھارت کے ہاتھ میں آیا ہے تب سے بھارتی شائقین کو یقین ہوگیا ہے کہ اب ٹیم انڈیا پاکستان کے دورے پر نہیں جائے گی۔
اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت چیمپئنز ٹرافی کے اپنے تمام میچ ہائبرڈ ماڈل میں کروانا چاہتا تھا۔ لیکن اس ٹورنامنٹ کا میزبان ملک پاکستان کسی بھی قسم کے ہائبرڈ ماڈل سے منع کردیا۔ جس کے بعد بی سی سی آئی نائب صدر نے ٹیم انڈیا کے پاکستان دورے کو بھارتی حکومت کی رضامندی کے ساتھ مشروط کردیا۔
بی سی سی آئی نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت نے ہمیں پاکستان جانے کی اجازت دیتی ہے تو پھر ہمیں پاکستان جانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ایسے میں بھارت اور پاکستان کے کرکٹ شائقین حیران ہیں کہ کیا بھارتی ٹیم کو پاکستان بھیجا جا سکتا ہے یا نہیں؟
لیکن اسی درمیان اب یہ بھی خبر گردش کرنے لگی ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم اگر پاکستان جاتی ہے تو پھر وہ اپنی سکیورٹی کے ساتھ جائے گی۔ لیکن کیا ایسا کرنا ٹیم انڈیا کے لیے ممکن ہے اور اس تعلق سے آئی سی سی کے اصول کیا کہتے ہیں؟
دراصل آئی سی سی کے قانون کے مطابق عام طور پر کسی بھی ایونٹ یا ٹورنامنٹ میں ٹور سے پہلے کسی بھی ملک کو سکیورٹی کا خطرہ ہوتا ہے تو وہ ملک اپنی ٹیم سے پہلے اپنی سکیورٹی ٹیم کو وہاں بھیجتے ہیں جہاں ٹورنامنٹ کا انعقاد ہونا ہوتا ہے۔
یہ سکیورٹی ٹیمیں کرکٹ گراؤنڈز اور دیگر سہولیات کا جائزہ لینے کے بعد اپنے ملک کے حکمراں کو رپورٹ پیش کرتے ہیں جس کے بعد وہ ملک اپنی قومی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے غور وخوض کرتا ہے۔ لیکن اس کے برعکس قومی ٹیم کے ساتھ کوئی بھی ملک اپنی سکیورٹی ٹیم نہیں بھیجتا ہے کیونکہ دورہ کرنے والے کھلاڑیوں کو میزبان ملک کی جانب سے سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے اور وہ سکیورٹی مینیجرز کرکٹ ٹیم کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔
درحقیقت آئی سی سی کا یہ بھی اصول ہے کہ کسی بھی ملک کو اپنی کرکٹ ٹیم کے ساتھ فوج یا کوئی مسلح سکیورٹی لینے کی اجازت نہیں ہے۔ایسی صورتحال میں بھارتی ٹیم دورے سے پہلے اپنی سکیورٹی ایجنسیوں کو معائنہ کے لیے پاکستان بھیج سکتی ہے لیکن اس میں صرف سکیورٹی اہلکار ہی جاسکتے ہیں۔ مسلح افواج کو جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔
وہ ممالک جنہوں نے دورے سے قبل اب تک سکیورٹی ٹیمیں بھیجی ہیں۔
بنگلہ دیش کا دورہ پاکستان 2024
کرکبز کی ایک رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی حکومت کو ان کے ملک کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کے دورے کے لیے سکیورٹی ایڈوائزر فراہم کرنے کی درخواست موصول ہوئی تھی۔ اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا تھا کہ اس نے بھی اس کی اجازت دے دی ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے سکیورٹی ماہرین کو پاکستان کے دورے پر بھیج سکتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان 2024