نئی دہلی: ملک میں نچلی سطح پر کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے بڑے پروجیکٹ کھیلو انڈیا کے لیے مرکزی بجٹ میں سب سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ پیش کردہ مرکزی بجٹ میں وزارت کھیل کے لیے 3,442.32 کروڑ روپے میں سے 900 کروڑ روپے کھیلو انڈیا کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ رقم گزشتہ مالی سال کے دوران 880 کروڑ روپے کے نظرثانی شدہ مختص سے 20 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
پیرس اولمپک اس سال اگست میں ختم ہونے والا ہے۔ کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز میں ابھی دو سال کا وقت باقی ہیں۔ اس کے پیش نظر وزارت کھیل کے بجٹ میں پچھلے دور کے مقابلے میں اس سال 45.36 کروڑ روپے کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ مالی سال میں وزارت کھیل کا بجٹ 3,396.96 کروڑ روپے تھا۔ حکومت نے گزشتہ برسوں میں کھیلو انڈیا میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے کیونکہ یہ پروگرام ملک کے تمام حصوں سے ٹیلنٹ کو تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
مالی سال 2022 - 23 میں کھیلو انڈیا کے لیے 596.39 کروڑ روپے مختص تھی۔ اگلے سال (2023 - 24) کے بجٹ میں اسے 400 کروڑ روپے سے زیادہ بڑھا کر 1000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ تاہم بعد میں اس پر نظر ثانی کر کے 880 کروڑ روپے کر دیا گیا۔
کھیلو انڈیا یوتھ گیمز 2018 (KIYG) کے آغاز کے بعد سے حکومت نے کھیلوں کے مزید مقابلوں کو شامل کرنا جاری رکھا ہے۔ وزارت نے 2020 میں کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز کا آغاز کیا، اسی سال میں کھیلو انڈیا ونٹر گیمز اور 2023 میں کھیلو انڈیا پیرا گیمز کا آغاز کیا گیا۔
باصلاحیت ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے ملک بھر میں سینکڑوں کھیلو انڈیا اسٹیٹ سینٹر آف ایکسیلنس (KISCE) قائم کیے گئے ہیں۔کھیلو انڈیا کے بہت سے کھلاڑی اس وقت بھارتی اولمپک دستے میں شامل ہیں۔