سرینگر (جموں و کشمیر):جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجنئیر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی نے جنوبی کشمیر کے 9 اسمبلی حلقوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے ان میں بیشتر امیدواروں کا تعلق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے رہا ہے اور حال ہی میں انہوں نے عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) میں شمولیت اختیار کر کے مینڈیٹ حاصل کیا ہے۔
ایسے میں کئی سیاسی رہنما پی ڈی پی کو خیر باد کہہ کر دیگر سیاسی جماعتوں خاص کر اے آئی پی میں شامل ہورہے ہیں جس سے ایسا لگ رہا ہے کہ اب یہ لوگ عوامی اتحاد پارٹی پر اعتماد ظاہر کررہے ہیں اور عوامی اتحاد پارٹی کے رہنما بھی اس بات کا دعوی کررہے ہیں کہ پارٹی جموں وکشمیر کی دیگر مقامی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں ایک متبادل کے طور ابھر رہی ہے۔
ادھر عوامی اتحاد پارٹی نے رواں برس ہوئے لوک سبھا انتخابات میں غیر معمول کارکردگی کا مظاہر کیا اور شمالی کشمیر سے پارٹی کے بانی محبوس انجینئر رشید نے سابق وزیر اعلی عمر عبدللہ اور پیپلز کانفرنس کے سجاد لون کو دو لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ جس بنیاد پر اب پارٹی قیادت نے جموں وکشمیر کی سبھی اسمبلی نشستوں پر اپنے امیدوار میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں پارٹی قیادت کہہ رہی ہے کہ جس طرح پارلمانی انتخابات میں جیل میں بند انجینئیر رشید کی جیت نے سب کو چونکا دیا تھا اسی طرح اسمبلی انتخابات میں عوامی اتحاد پارٹی کے امیدوار جیت درج کر کے حیران کن نتائج سامنے لائیں گے۔