جنوبی کشمیر میں رواں برس 241 کنال اراضی سے خود رو بھنگ تباہ (ETV Bharat) اننت ناگ (جموں کشمیر):معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے کافی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے ثمر آور نتائج سامنے آرہے ہیں، گزشتہ کئی برسوں سے پولیس اور محکمہ ایکسائز کی مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے چرس اور فُکی کی کاشتکاری کرنے والوں پر لگام لگائی گئی، تاکہ سماج سے اس ناسور کو ختم کیا جا سکے اور نوجوان نسل کو منشیات کی لت سے دور رکھا جائے۔
متعلقہ محکمہ جات کی مشترکہ کوشش کی بدولت اُن علاقوں کے لوگوں نے بھی اپنی اراضی پر دیگر منافع بخش اور جائز فصل کی کاشت کی جن علاقہ کے لوگوں غیر قانونی منشیات کی کاشتکاری انجام دے رہے تھے۔ جنوبی کشمیر خاص کر ضلع اننت ناگ میں کئی علاقے بشمول تُلکھن، دُپتیار، گھنٹالی پورہ، تھجی وارہ، کتری ٹینگ، سمتھن، نیائنہ، میل ہُرہ و دیگر کئی علاقوں میں چرس (بھنگ) کی کاشتکاری میں سر فہرست تھے، تاہم اب ان علاقوں کے لوگوں نے اپنی زرعی اراضی کو ہارٹیکلچر اور ایگریکلچر میں تبدیل کیا ہے جس سے مکینوں کو جائز آمدن حاصل ہو رہی ہے۔
اسی طرح، فُکی (پوست کا چھلکا) کے ڈرگ کو ختم کرنے کے لئے خشخاش کی کاشتکاری پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، جس کے بعد اس کے پھیلاؤ کو بھی کافی حد تک ختم کیا گیا۔ وہیں پولیس کی جانب سے کوڈین فاسفیٹ، ہیروئن، براؤن شوگر جیسے خطرناک ڈرگس کو کنٹرول کرنے کے لئے مستعدی سے کام کیا جارہا ہے اور آئے روز ملوث منشیات فروشوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جا رہا ہے۔ وہیں منشیات فروشی میں ملوث افراد کی جائداد بھی قرق کی جا رہی ہے، تاکہ سماج سے منشیات کا مکمل طور صفایا کیا جا سکے۔
پولیس و دیگر منسلک محکمہ جات کی جانب سے بیداری مہم اور قانوں کی متعلقہ دفعات کے تحت منشیات کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کے نتیجہ میں منشیات کی وبا کو کافی حد تک قابو کر لیا گیا اور سنجیدہ اقدامات کی بدولت اس کی کاشتکاری آج نہ ہونے کے برابر ہے، منشیات کے خلاف اس طرح کے سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر سماجی حلقوں کی جانب سے پولیس اور محکمہ ایکسائز کی ستائش کی جا رہی ہے۔
اگرچہ چرس و فُکی کی کاشتکاری کا کامیابی سے خاتمہ کیا گیا تاہم خود رو چرس یعنی ’’جنگلی بھنگ‘‘ کا مکمل طور پر خاتمہ ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ دریاؤں، ندی نالوں کے کناروں، اور دیگر عوامی مقامات پر خود رو بھنگ بھاری مقدار میں موجود ہوتی ہے، جس سے منشیات فروش آسانی سے منشیات حاصل کر رہے ہیں۔ سماجی کارکنوں کی جانب سے اپیل کی جا رہی ہے کہ سماج کو ’’منشیات مکت‘‘ بنانے کے لئے جنگلی (خود رو) بھنگ کا بھی مکمل خاتمہ لازمی ہے۔ لہذا اس پر بھی خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جائیں۔
ای ٹی وی بھارت کو حاصل شدہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں برس اننت ناگ میں 241 کنال 6 مرلہ سے جنگی (خود رو) بھنگ کو ختم کیا گیا ہے، جبکہ 58 کنال 2مرلہ اراضی سے فُکی کی کاشت کو تہس نہس کیا گیا۔ اسی طرح گزشتہ برس سنہ 2023 میں 135 کنال 2 مرلہ سے فُکی (پوست ) کی کاشت کو ہٹایا گیا تھا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں فکی کی کاشتکاری بہت کم ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خود رو بھنگ کے خلاف پولیس کی کارروائی