سرینگر (جموں و کشمیر) :ٹیرر فنڈنگ کے الزام میں قید رکن پارلیمان عبد الرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کو عدالت نے عبوری ضمانت دے دی ہے، جس سے ان کی جماعت عوامی اتحاد پارٹی (AIP) میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ ان کے سیاسی مخالفین، جو انہیں بی جے پی کا پروکسی (Proxy) قرار دے رہے تھے، بے چینی کا شکار ہو گئے ہیں۔
پٹیالہ ہاؤس کورٹ، دہلی نے انجینئر رشید کو 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اے آئی پی کے ترجمان فردوس بابا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’یہ عدالتی فیصلہ خوش آئند ہے اور ہمارے قائد کو ان کا حق مل گیا ہے۔‘‘ بابا نے کہا: ’’جب اروند کیجریوال (دہلی کے وزیر اعلیٰ) اور پی ڈی پی کے نوجوان رہنما وحید پرہ کو یو اے پی اے (UAPA) کیس میں ضمانت مل سکتی ہے، تو انجینئر رشید کیوں نہیں؟ یہ لوگ بھی تو دہشت گردی کی حمایت کے الزامات سے بری ہوئے تھے۔ لیکن جب ایک عام کشمیری کو رہائی ملتی ہے، تو سیاسی جماعتوں کو خوش ہونے کے بجائے بے چینی محسوس ہوتی ہے۔‘‘
بابا نے مزید کہا کہ روایتی سیاسی جماعتیں، خاص طور پر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی، انجینئر رشید کی رہائی سے اس لیے پریشان ہیں کیونکہ رشید ان کی عوامی حمایت کو چیلنج کریں گے اور ان کے طویل عرصے سے جاری عوامی استحصال کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ بابا نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی جانب سے اے آئی پی امیدواروں اور دیگر آزاد امیدواروں کو ’’بی جے پی کا پروکسی‘‘ قرار دینے کے الزام پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’یہ جماعتیں خود بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں رہ چکی ہیں، تو انہیں دوسروں پر الزام عائد کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھاکنا چاہئے۔‘‘