سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جلد ہی آبی ٹرانسپورٹ بحال ہونے کی توقع ہے، کیونکہ ٹینڈرنگ میں کی جارہی جلدی، روٹز اور کرایہ وغیر کے جائز سے اس بات کا عندیہ مل رہا ہے کہ ایک ماہ کے دوران ہی یہاں کے لوگ آبی ٹرانسپورٹ کی بحالی کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔نقل و حمل کی خاطر آبی ٹرانسپورٹ کو بحال کرنا، سرینگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کا ایک اہم منصوبہ ہے،جس کا مقصد شہر سرینگر شہر میں آبی پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بحال کرنا ہے۔
ایسے میں پہلے ہی صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری نے دریائے جہلم اور ڈل جھیل میں واٹر ٹرانسپورٹ سروسز کے آپریشنز کے لیے ایجنسی کے انتخاب کا جائزہ لیا۔ انہوں نے نقل و حمل کے لیے ایک اضافی موڈ کے طور پر واٹر ٹرانسپورٹ سسٹم کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر صوبائی کمشنر نے ایس ایس سی ایل کو آبی ٹرانسپورٹ کے روٹز اور کرایہ کے ڈھانچے کو حتمی شکل دینے اور تیزی سے ٹینڈرز طلب کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔
ادھر ایس ایس سی ایل کے جنرل مینیجر انوج ملہوترا نے کہا کہ اس وقت واٹر ٹرانسپورٹ پروجیکٹ ٹینڈرنگ کے عمل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ماہ کے اندر خدمات شروع ہونی توقع ہے اور یہ آبی ٹرانسپورٹ سروسز کئی دہائیوں کے بعد بحال ہو رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سروسز سے نہ صرف پبلک ٹرانسپورٹ میں اضافہ، بلکہ کاربن کا صفر اخراج ہوگا جو کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں کافی اہم رول ادا کریں گا۔
مزید پڑھیں: