سرینگر:جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بدھ کے روز وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف براڈ کاسٹر اور ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈ یافتہ شاعر فاروق نازکی کو پُرنم آنکھوں سے سپرد لحد کیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ زیارت سید یعقوبؒ صاحب سونہ وار میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ان کا نماز جنازہ مرحوم کے بھانجے اور سابق وزیر نعیم اختر نے کی۔
واضح رہے مشہور براڈکاسٹر فاروق ناکی کہی سالوں سے گردی کی بیماری میں مبتلا تھے جبکہ اس دوران وہ جموں کے کٹر ہسپتال میں زیر علاج تھے، جس دوران منگل کے روز ان کی موت واقع ہوئی۔ وہ 83 برس کے تھے۔مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک فرزند اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ان کے فرزند سپر سپیشلٹی ہسپتال کڑہ میں بطور ڈاکٹر تعینات ہے۔
ان کے جسد خاکی کو تجہیز و تکفین کے لئے بذریعہ روڈ واپس سرینگر لایا گیا جس دوران ان کی نمازہ جنازہ سید صاحب سونہ وار سرینگر میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی، بعد میں سرینگر کاٹھی دروازہ میں ان کے آبائی قبرستان میں مرحوم کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
محمد فاروق نازکی کون تھے:
نازکی 14 فروری 1940 کو بانڈی پورہ میں پیدا ہوئے تھے۔ فاروق نازکی نے اپنے کیرئر کا آغاز روز نامہ زمیندار میں ایک صحافی کی حیثیت سے کیا اور اس دوران وہ ایک کیجول نیوز ریڈر کے بطور بھی کام کرتے تھے،بعد ازاں انہوں نے اپنی ذہانت و ذکاوت اور خداد صلاحیتوں سے کامیابی و کامرانی کے کئی محاذ سر کئے اور وادی کے صحافتی و ادبی افق پر ایک تابدار ستارے کی طرح روشن ہوگئے۔