اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

فاروق نازکی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے - Broadcaster Farooq nazki

Farooq Nazki No More معروف شاعر، ادیب اور دوردرشن کے سابق ڈائریکٹر محمد فاروق نازکی کو بدھ کو سرینگر کاٹھی دروازہ میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ زیارت سید یعقوبؒ صاحب سونہ وار میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

فاروق نازکی
فاروق نازکی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2024, 8:42 PM IST

سرینگر:جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بدھ کے روز وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف براڈ کاسٹر اور ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈ یافتہ شاعر فاروق نازکی کو پُرنم آنکھوں سے سپرد لحد کیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ زیارت سید یعقوبؒ صاحب سونہ وار میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ان کا نماز جنازہ مرحوم کے بھانجے اور سابق وزیر نعیم اختر نے کی۔

واضح رہے مشہور براڈکاسٹر فاروق ناکی کہی سالوں سے گردی کی بیماری میں مبتلا تھے جبکہ اس دوران وہ جموں کے کٹر ہسپتال میں زیر علاج تھے، جس دوران منگل کے روز ان کی موت واقع ہوئی۔ وہ 83 برس کے تھے۔مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک فرزند اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ان کے فرزند سپر سپیشلٹی ہسپتال کڑہ میں بطور ڈاکٹر تعینات ہے۔

ان کے جسد خاکی کو تجہیز و تکفین کے لئے بذریعہ روڈ واپس سرینگر لایا گیا جس دوران ان کی نمازہ جنازہ سید صاحب سونہ وار سرینگر میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی، بعد میں سرینگر کاٹھی دروازہ میں ان کے آبائی قبرستان میں مرحوم کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

محمد فاروق نازکی کون تھے:

نازکی 14 فروری 1940 کو بانڈی پورہ میں پیدا ہوئے تھے۔ فاروق نازکی نے اپنے کیرئر کا آغاز روز نامہ زمیندار میں ایک صحافی کی حیثیت سے کیا اور اس دوران وہ ایک کیجول نیوز ریڈر کے بطور بھی کام کرتے تھے،بعد ازاں انہوں نے اپنی ذہانت و ذکاوت اور خداد صلاحیتوں سے کامیابی و کامرانی کے کئی محاذ سر کئے اور وادی کے صحافتی و ادبی افق پر ایک تابدار ستارے کی طرح روشن ہوگئے۔

دور درشن اور آل انڈیا ریڈیو ڈائریکٹر:

مرحوم نے 1986 سے 1997 تک دور درشن اور آل انڈیا ریڈیو کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دئے اور سال 2000 میں وہ دوردرشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے بطور نوکری سے سبکدوش ہوگئے۔علاوہ ازیں وہ جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے طویل عرصے تک میڈیا مشیر بھی رہے اور بعد ازاں ان کے فرزند عمر عبداللہ کے بھی کچھ وقت تک میڈیا ایڈوائزر رہے۔

شعبہ صحافت میں اپنے انمٹ نقوش چھوڑنے کے ساتھ ساتھ فاروق نازکی نے اردو اور کشمیری زبان میں طبع آزمائی کی اور دونوں زبانوں میں ان کی تخیلقات اور رشحات قلم کو ادبی حلقوں میں داد و تحسین حاصل ہوئی۔

سال 1995 میں انہیں کشمیری زبان کے ان کے شعری مجموعہ ‘نار ہتن کنزل وانس’ پر ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔اس کے علاوہ ان کے اردو اور کشمیری زبان میں کئی مجموعے منظر عام آئے جن کو ادبی حلقوں میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔

فاروق نازکی ایک کثیر الجہت شخصیت کے مالک تھے۔ مایہ ناز شاعر اور کہنہ مشق ادیب ہونے علاوہ کشمیر میں ان کا شمار ٹی وی کے ایک پہل کار کے طور کیا جاتا ہے۔سال 1972 میں وہ جرمنی چلے گیا، جہاں سے انہوں نے آیڈیو – ویڑول ٹیکنالوجی سیکھی اور اس کو یہاں متعارف کیا۔

ادھر فاروق نازکی کی رحلت سے وادی کے علمی و ادبی حلقوں میں ماتم و مایوسی کا ماحول سایہ فگن ہے۔ادھر مرکز فکر و فن جموں و کشمیر کے جملہ اراکین نے وادی کی مشہور و معروف ادبی شخصیت اور دوردرشن سرینگر کے سابق ڈائریکٹر فاروق نازکی کے انتقال پر زبردست افسوس و دکھ کا اظہار کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details