اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی نامزدگی کے خلاف درخواست مسترد

سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر کے ایل جی کے پانچ ممبران کو اسمبلی میں نامزد کرنے کے منصوبے کے خلاف اپیل کو مسترد کر دیا۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

SC Rejects Plea Against Nomination Of MLAs To J&K Assembly By Lt Governor
SC Rejects Plea Against Nomination Of MLAs To J&K Assembly By Lt Governor (Etv bharat)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے پانچ ارکان اسمبلی کو نامزد کرنے کی تجویز کے خلاف عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی۔

جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019 کے ترمیم شدہ سیکشن 15 کے مطابق، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو پانچ ارکان اسمبلی کو نامزد کرنے کا اختیار ہے، جن میں دو خواتین، دو کشمیری پنڈت، اور ایک پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) کا رہائشی شامل ہیں۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور سنجے کمار کی بنچ نے کہا ہے کہ "ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ عرضی پر غور کرنے اور آرٹیکل 226 کے تحت درخواست گزار کو عدالتی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دینے کے خواہاں نہیں ہیں۔ ہندوستان کے آئین کے بارے میں ہم واضح کرتے ہیں کہ ہم نے خوبیوں پر کوئی رائے ظاہر نہیں کی ہے۔"

سماعت کے دوران سینیئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے عرضی گزار رویندر کمار شرما کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ "جب آپ کے پاس 90 سے زیادہ نامزدگی کا نظام ہے تو 48 میرا اتحاد ہے، جو کہ اکثریت سے تین اوپر ہے۔ اگر آپ پانچ کو نامزد کرتے ہیں تو آپ 47 ہو جائیں گے۔ اور میں 48 ہوجاتا ہوں۔ اس سے مرکزی حکومت کی نامزدگی انتخابی نتائج کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

اس کے جواب میں جسٹس کھنہ نے نوٹ کیا کہ زیر بحث طاقت کا ابھی تک استعمال نہیں ہوا ہے اور تجویز دی کہ پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا، "اگر وہ کچھ کرتے ہیں، اگر ہائی کورٹ آپ کو اسٹے نہیں دیتی ہے، تو آپ یہاں سے جا سکتے ہیں۔"

سماعت ختم کرنے سے پہلے سنگھوی نے درخواست کی کہ حکم میں درخواست گزار کو واپس آنے کی اجازت دینے کی ایک شق شامل ہے اگر ہائی کورٹ نے فیصلہ کرنے میں تاخیر کی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ فیصلہ نہ ہونے سے صورتحال متاثر ہونے کا امکان ہے۔ حالانکہ حکم میں کچھ بھی درج نہیں تھا، جسٹس کھنہ نے کہا کہ ایسا منظر نامہ نہیں ہونا چاہیے۔

جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 10 سالوں میں پہلی بار منتخب حکومت ہوگی۔ 90 رکنی اسمبلی میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 48 نشستیں حاصل کیں، بی جے پی نے 29 نشستیں حاصل کیں، اور پی ڈی پی نے تین نشستیں حاصل کیں جبکہ عام آدمی پارٹی نے بھی ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔


یہ بھی پڑھیں:نئی دہلی سے لڑائی جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں نہیں ہوگی: عمر عبداللہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details