سرینگر:جموں و کشمیر میں شدید برف باری کے بعد خطے میں خشک موسم کا سلسلہ ختم ہوا۔ اسی کے ساتھ سڑکوں اور سیاحتی مقامات پر بھاری برفباری اور خراب موسمی حالات کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں، سیاحوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
پرازوں کی آمد و روانگی پر روک
خطے میں خراب موسمی حالات کی وجہ سے سرینگر ہوائی اڈے پر آج فلائٹ آپریشن اسٹینڈ بائی پر رہے گی۔ ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر جاوید انجم نے بتایا کہ پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ موسم کی صورت حال دیکھ کر کیا جائے گا۔ انہوں نے مسافروں سے ہوائی اڈے کی طرف جانے سے اپنی پرواز کے اسٹیٹس کی تصدیق کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا، "آمد اور روانگی دونوں اگلے نوٹس تک روک دی گئی ہیں۔"
وادی کشمیر میں وسیع پیمانے پر برف باری کی وجہ سے صورتحال خراب ہے۔ مختلف علاقوں میں بڑی مقدار میں برف جمع ہونے کی اطلاع ہے۔ سنتھن ٹاپ میں چار فٹ، جب کہ مارگن ٹاپ، پیر کی گلی، اور بالتل پہلگام میں ہر ایک مقام پر تین فٹ برفباری ریکارڈ کی گئی۔ اسی کے ساتھ سڑکوں سے برف ہٹانے اور پھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکالنے کا کام بھی جاری ہے۔
کئی کئی فٹ تک برفباری
محکمہ موسمیات کے سری نگر مرکز کے مطابق، اننت ناگ، کولگام اور شوپیاں میں 1.5 سے 2 فٹ کے درمیان برف جمع ہونے کی اطلاع ہے۔ پامپور جیسے نشیبی علاقوں میں 1 فٹ نسبتاً ہلکی برف باری جب کہ سری نگر میں 8 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی۔
برف نے جموں سری نگر قومی شاہراہ سمیت اہم راستوں کو بند کر دیا ہے۔ وہیں نویگ ٹنل بدستور مسدود ہے۔ مغل روڈ، سنتھن روڈ، سونمرگ-کرگل روڈ، اور بھدرواہ-چمبا روڈ بھی رسائی ہیں اور آمد و رفت کے لیے بند ہیں۔ حکام نے مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ حالات بہتر ہونے تک سفر کرنے سے تاخیر کریں۔ اپ ڈیٹس کے لیے مسافر جموں، سری نگر، رام بن، ادھم پور، کشتواڑ اور کارگل میں ٹریفک کنٹرول یونٹس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔