اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

فاروق نازکی کی وفات پر سیاسی،سماجی اور ادبی حلقوں کا اظہار غم - فاروق نازکی

Farooq Naziki No More وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف براڈ کاسٹر اور ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈ یافتہ شاعر فاروق نازکی منگل کو انتقال کر گئے۔ وہ 83 برس کے تھے۔ مرحوم کے انتقال سے وادی کے علمی و ادبی حلقوں میں ماتم و مایوسی کا ماحول سایہ فگن ہے۔

فاروق نازکی
فاروق نازکی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 6, 2024, 8:09 PM IST

Updated : Feb 6, 2024, 8:45 PM IST

سرینگر:وادی کشمیر کے معروفبراڈکاسٹر اور شاعر فاروق نازکی کے انتقال پر سیاسی سماجی اور ادبی حلقوں نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے تعزیتی پیغامات میں کہا ہے کہ اس ہمہ جہت شخص کی وفات سے کافی خلا پیدا ہوا ہے، جس کی برپائی کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے معروف براڈکاسٹر، ادیب، شاعر اور منصف الحاج فاروق احمدنازکی (سابق ڈائریکٹر دور درشن و ریڈیو کشمیر) کے انتقالِ پُرملال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اس سانحہ ارتحال پرمرحوم کے اہل خانہ کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔ دونوں لیڈران نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔


ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے معروف شاعر فاروق نازکی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔آزاد نے کہا :’مجھے فاروق نازکی کے انتقال کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا، ان کی ادبی ذہانت بے مثال تھی۔‘
غلام نبی آزاد نے کہا کہ نازکی صاحب مجھے ذاتی طورپر جانتے تھے اوران کے شاعرانہ الفاظ نہ صرف گہرے تھے بلکہ ہماری ثقافتی ورثے کی بھر پور عکاسی کرتے تھے۔


کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے بھی فاروق نازکی کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ۔
اپنے تعزیتی پیغام میں پروفیسر سوز نے فاروق نازکی کے انتقال پر گہرے صدمے اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ نازکی کا انتقال نہ صرف کشمیری اور اردو زبانوں کے لئے ایک بڑاس نقصان ہے بلکہ کشمیر کے وسیع تر ثقافتی ورثے اقدار کے لئے بھی ایک گہرا دھچکا ہے۔ وہ کشمیر ی شناخت کے ایک مضبوط محافظ بھی تھے۔پروفیسر سوز نے رواداری اور بھائی چارے کے لیے ان کی غیر متزلزل لگن کی تعریف کی۔


دریں اثنا پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی فاروق نازکی کے انتقال کو کشمیری ادب کے لئے بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہاکہ مرحوم نے ہمیشہ

پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے مرحوم کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاروق نازکی کے انتقال سے ثقافتی اور میڈیا کے ایک باب کا خاتمہ ہوگیا ہے، جس کو پرُ کرنا محال ہے۔

انہوں نے اپنے تعزیتی بیان میں مزید کہا کہ فاروق نازکی غیر معمولی شخصیت تھیں اور ادب اور براڈکاسٹر کے میدان میں ایک تابندہ ستارے تھے،جس نے انہوں نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرکے اپنا نام کمایا۔انہوں نے مرحوم کے سوگواران خاندان سے دلی تعزیت کی ہے، جبکہ مرحوم کی مغفرت اور سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کے لیے دعا کی۔

اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے نازکی کی موت پر ایکس پر پوسٹ کر تے ہوا لکھا کہ" ایک نامور شاعر، براڈ کاسٹر، اور میڈیا شخصیت فاروق نازکی صاحب کے انتقال پر گہرا رنج ہوا۔ کشمیری ادب میں انہوں نے نمایاں خدمات انجام دئے، ایک عظیم دانشور، اس کی میراث برقرار رہے گی۔ انہوں نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ سوگوار خاندان سے میری دلی تعزیت، اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

وہیں دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی فاروق نازکی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اپنے الگ الگ پیغامات میں ادب اور براڈکاسٹر کے طور ان کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ فاروق نازکی ایک شریف النفس اور ملنسار شخصیت تھیں اور ان کی گراں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

ادھر جموں کشمیر اردو کونسل نے بھی فاروق نازک کی ادبی خدمات کو سلام پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مرحوم نازکی خاندان کے چشم و چراغ تھے اور علم و ادب ان کو ورثے میں ملا تھا۔ فاروق نازکی کے انتقال سے کشمیر کے ادبی میدان میں ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم فاروق نازکی کی ادبی خدمات کو عزت و احترام کی نگاہ سے ہمیشہ دیکھا جائے گا۔

جموں کشمیر سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین اور سابق صدر ایجیک عبدالقیوم وانی نے مختصر بیماری کے بعد ممتاز کشمیری شاعر ، مصنف اور اسکالر فاروق نازکی کے انتقال پر رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک عظیم انسان تھے جنہوں نے ادب ، شاعری تخلیقی میدان میں بہت کار نامے انجام رے۔ وانی نے کہا کہ مرحوم جموں کشمیر کا ایک مایاناز سپوت تھا ۔انہوں نے مرنے والی روح کے لئے ابدی امن اور غمزدہ خاندان کے اہلخانہ کو یہ صدمہ برداشت کر نےکی دعا کی۔

مزید پڑھیں:معروف براڈکاسٹر فاروق نازکی کا انتقال



واضح رہے کہ فاروق نازکی نے منگل کو جموں کے کٹرہ اہستپال میں آخری سانس لی۔ 83 سالہ فاروق نازکی کافی عرصے سے بیمار تھے۔

واضح رہے کہ 14 فروری 1940 کو بانڈی پورہ میں جنم لینے کے والے فاروق نازکی نے اپنے کیرئر کا آغاز روز نامہ زمیندار میں ایک صحافی کی حیثیت سے کیا اور اس دوران وہ ایک کیجول نیوز ریڈر کے بطور بھی کام کرتے تھے۔بعد ازاں انہوں نے اپنی ذہانت و ذکاوت اور خداد صلاحیتوں سے کامیابی و کامرانی کے کئی محاذ سر کئے اور وادی کے صحافتی و ادبی افق پر ایک تابدار ستارے کی طرح روشن ہوگئے

Last Updated : Feb 6, 2024, 8:45 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details