پلوامہ:محکمہ تعلیم جہاں پسماندہ علاقوں میں رہنے والے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے جگہ جگہ تعلیمی ادارے قائم کر رہے ہیں۔ تاکہ بچے بھی تعلیم کے نور سے آراستہ ہوکر اور وہ بھی ترقی یافتہ دور کا حصہ بنیں۔ جہاں انہیں پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو جدید تقاضوں پر دی جانے کی بات ہو رہی ہے، وہیں آج بھی کئی سارے ایسے سکول ہیں جہاں پر بنیادی سہولیت کا فقدان ہے۔
غور طلب ہو کہ ضلع پلوامہ کے دور افتادہ علاقے چھانہ محلہ کنکوٹ میں محمکہ تعلیم کی جانب سے ایک پرائمری سکول تو قائم کیا گیا ہے، تاہم سکول تک جانے کے لیے سڑک رابطہ ہی نہیں ہے۔ بچوں کو سکول تک پہنچانے کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اسکول جانے کے دوران بچوں کو جہاں ایک ندی سے گزرنا پڑتا ہے، وہیں سکول کے دوسرے جانب ایک پہاڑی ہے جہاں سے کوئی راستہ ہی نہیں ہے۔ سکول تک پہنچانے کے لئے جہاں کئی بچوں کو ندی سے گزرنا پڑتا ہے، وہیں کئی بچوں کو پہاڑی کو عبور کرکے سکول تک پہنچنا پڑتا ہے۔
اس ضمن میں مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے ہمارے علاقے میں سکول کو تعمیر کیا تھا لیکن سکول تک آنے کے لئے راستہ ہی نہیں ہے۔ اب بچوں کو سکول تک پہنچانے کے لئے ایک ندی عبور کرنے پڑتی ہے، جہاں ہمشہ خطرہ رہتا ہے جبکہ اس میں دن بدن پانی کا بہاؤ بھی بڑھاتا ہے، جس سے ان بچوں کا سکول تک پہنچانا مشکل ہوتا ہے۔