اننت ناگ: بجبہاڑہ اسمبلی حلقہ کے لئے پی ڈی پی کی امیدوار التجا مفتی نے اپنے آبائی حلقہ بجبہاڑہ کے پولنگ مرکز پر اپنا ووٹ ڈالا، وہیں ان کی والدہ محبوبہ مفتی نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا، اس سے قبل محبوبہ مفتی کی والدہ نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔ التجا مفتی نے کہا کہ آج کے انتخابات کافی اہمیت رکھتے ہیں،کیونکہ گزشتہ دس برسوں سے لوگوں کے پاس اپنا نمائندہ نہیں ہے، لوگ ہر چیز کے لئے ترس رہے ہیں، یہاں کے لوگوں کو نظر انداز کرکے باہر کے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے،بے روزگاری بڑھ گئی ہے، جس سے نوجوان منشیات کی جانب راغب ہو رہے ہیں، وہیں لوگ بجلی پانی سڑک و دیگر ضروریات سے محروم ہیں، جس سے عوام کافی مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں۔
التجا نے جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینا ایک خوش آئند قدم قرار دیا، اور کہا کہ جمہوری طریقہ سے ہر مسئلہ کا حل ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ماضی میں ووٹوں کی دھاندلی کی جس کا خمیازہ لوگ ابھی بھی بھگت رہے ہیں۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ وہ پہلی مرتبہ یہاں سے انتخابات لڑ رہی ہیں لیکن وہ پرامید ہیں کہ جس طرح سے ماضی میں یہاں کی عوام نے ان کے نانا مفتی محمد سعید اور والدہ محبوبہ مفتی کا بھرپور ساتھ دیا ہے اسی طرح آج بھی وہ ان کا ساتھ دیں گے اور حق رائے دہی کے ذریعہ کامیاب بنا کر انہیں خدمت کرنے کا موقع دیں گے، کیونکہ یہاں کی عوام پی ڈی پی کی کارکردگی کو بھولے نہیں ہیں۔
وہیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی اپنا ووٹ ڈالا لیکن انہوں نے میڈیا سے بات نہیں کی۔ قابل ذکر ہے کہ بجبہاڑہ حلقہ پر خاص توجہ مرکوز ہیں کیونکہ یہاں پر سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس نشست پر ان کے سب سے بڑے حریف این سی کے ڈاکٹر بشیر احمد شاہ ویری ہیں جبکہ بی جے پی کے صوفی یوسف بھی اسی حلقہ میں میدان میں ہیں۔ بجبہاڑہ محبوبہ مفتی کا آبائی علاقہ ہے یہیں سے ان کے والد مرحوم مفتی محمد سعید نے اپنے سیاسی کیریئر کی شروعات کی تھی، جبکہ محبوبہ مفتی نے بھی اسی حلقہ سے اپنے سیاسی دور کا آغاز کیا تھا اور اب ان کی صاحبزادی التجا مفتی بھی یہیں سے اپنی قسمت آزمائی کر رہی ہیں۔