اننت ناگ (جموں کشمیر):جنوبی کشمیر اور خطہ پیر پنچال کی مشترکہ پارلیمانی نشست پر انتخابات موخر کرنے کو ایک ’’سازش‘‘ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر غلام احمد میر نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سخت نکتہ چینی کی۔ عمر عبداللہ اور جی اے میر نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ڈورو علاقے میں اسٹیج شیئر کرتے ہوئے عوام سے انڈیا بلاک کے مشترکہ امیدوار میاں الطاف احمد کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ اننت ناگ - راجوری پارلیمانی نشست پر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی اپنی سیاسی قسمت آزما رہی ہے۔
ڈورو، اننت ناگ میں منعقدہ مشترکہ اجلاس کے دوران نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا: ’’بی جے پی اپنا وجود کھو چکی ہے اور اسی لیے بی جے پی فرقہ وارانہ کارڈ کھیل رہی ہے، اور اپنی یقینی ہار کو موخر کرنا چاہتی ہے۔‘‘ عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ انڈیا بلاگ انتخابات میں کلین سویپ کرے گا اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ انہوں نے کہا: ’’یہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے کہ انتخابات کو ایک سازش کے تحت ری شیڈول کیا گیا۔‘‘ عمر عبداللہ کے مطابق ’’یہ فیصلہ بی جے پی کی حمایت یافتہ پارٹیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا گیا ہے تاہم اُنہیں کامیا بی حاصل نہیں ہو گی۔‘‘