سرینگر:وادی کشمیر میں گذشتہ 48 گھنٹوں سے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر بھاری برف باریجبکہ میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں موسلا دھار بارشوں کا وقفے وقفے سے سلسلہ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں منگل کی تک قریب 3 فٹ برف جمع ہوئی ہے اور سونہ مرگ میں قریب 4 فٹ برف جمع ہوئی ہے جبکہ سادھنا ٹاپ پر 5 فٹ، رازدان ٹاپ پر 5 فٹ اور تلیل گریز میں 4 فٹ برف جمع ہوئی ہے۔
بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی کے طول و عرض میں معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔منگل کی اعلیٰ صبح سے ہوئی برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ سمیت درجنوں رابطہ سڑکیں ٹریفک کی آمدو رفت کیلئے بند ہوئی، جبکہ کم روشنی کی وجہ سے سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڈے پر فضائی ٹریفک بھی متاثر رہا،جبکہ دور دراز علاقوں میں بجلی کا نظام پوری طرح درہم برہم ہوگیا ۔تازہ برف باری کے ساتھ ہی پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں آگئی ہے۔
برفباری کی وجہ سے نتیجے میں شہر کے بازاروں میں مجموعی طور پر ویرانی چھائی رہی اور خریداروں کی بہت کم تعداد بازاروں میں نظر آئی۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے آنے والے مزید ایک روز تک جنوبی اضلاع میں برف باری کی پیش گوئی کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
ادھر پہاڑی ضلع شوپیاں کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی مسلسل دوسرے روز بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔برفباری ہونے کے ساتھ ہی سڑکوں و مکانوں اور دیگر تعمیرات کی چھتوں اور کھلے میدانوں میں برف کی پرت بچھ گئی۔ وہیں قصبہ شوپیاں میں یہ خبر تحریر کرنے تک ایک فٹ برف جمع ہوگئی تھی جبکہ برفباری کا سلسلہ جاری ہے، تاہم قصبہ شوپیاں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سڑکوں سے وقفہ وقفہ سے برف ہٹئی جارہی ہے اور بجلی کی سپلائی بھی بحال ہے۔
تازہ برفباری نتیجے میں شہر سرینگر میں عام اور کاروباری زندگی پر اثر پڑا اور شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے عام لوگوں کو عبور و مرور کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وادی کے شمال و جنوب میں واقع دیگر اضلاع میں بھی تازہ برفباری ہوئی ہے۔میدانی علاقوں کے برعکس بعض بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی ہے۔
تازہ برفباری ہونے کے ساتھ ہی وادی کے شمال و جنوب میں کئی دور دراز مقامات پر بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔