سرینگر:گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) سرینگر کے شعبہ مائیکرو بائیولوجی میں گزشتہ چند برسوں سے ری ایجنٹس کی عدم موجودگی کے نتیجے میں ڈیپارٹمنٹ، ٹیومر اور کینسر بیماریوں کا ابتدائی پتہ لگانے سے قاصر ہے۔ وادی کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں کینسر کے نئے مریضوں کا اندراج ہوا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ہی اس بیماری میں اضافہ ہی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کینسر کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جینوم ٹیسٹنگ کافی اہم رول ادا کرتا ہے، تاہم جی ایم سی سرینگر میں ری ایجنٹس دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ٹیسٹ نہیں ہو رہے ہیں۔
شعبہ مائیکرو بائیولوجی کی سربراہ کے مطابق اگرچہ جی ایم سی میں کینسر کی تشخیص کے لیے بنیادی ڈھانچہ موجود ہے لیکن کینسر اور ٹیومر کی ابتدائی تشخیص کی خاطر درکار کیمیائی مرکب یعنی ری ایجنٹس دستیاب نہیں ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران جی ایم سی سرینگر میں ایک ہزار سے زائد سرطان مریضوں کا اندراج ہوا ہے، ایسے میں ری ایجنٹس کی عدم موجودگی کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔