پلوامہ (جموں کشمیر) :جنوبی کشمیر کے ترال ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے نو سالہ محمد معین الدین کو عہد طفولیت کی شروعات سے ہی مارشل آرٹس میں دلچسپی پیدا ہوگئی تھی۔ پیشے سے بیکری کا کام کرنے والے معین الدین کے والد - شاہد حسین صوفی - نے اس ننھے بچے کو پورا تعاون دیا جس کی وجہ سے ترال کا یہ ننہا کھلاڑی اب تک مقامی، قومی اور بین الاقوامی کھیل مقابلوں میں شمولیت کر چکا ہے۔ حال ہی کنیاکماری میں منعقدہ مارشل آرٹس چمیپن شپ میں اس ننھے کھلاڑی معین الدین نے سلور silver میڈل جیت کر نہ صرف اپنے والدین بلکہ پورے ترال علاقے کا نام روشن کیا ہے جسکی وجہ سے گھر میں عید کا سا سماں ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے معین الدین نے بتایا کہ اسے بچپن سے ہی مارشل آرٹس میں دلچسپی تھی، اور انہوں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے سخت محنت کی جبکہ والدین نے ان کا ہر قدم پر ساتھ دیا۔ معین الدین نے کہا: ’’میرے والد نے مالی دشواریوں کے باوجود مجھے ایک مقامی اکیڈیمی میں داخل کیا اور میں نے بھی سخت محنت کی جس کے بعد میں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اب تک میں کئی میڈل حاصل کر چکا ہوں اور حال ہی ایک اور میڈل اپنے نام کیا ہے۔‘‘