گاندربل (جموں و کشمیر):ولی وار علاقے میں قائم گرلز ہائی اسکول 2012 میں اگر چه متعلقہ محکمہ کی جانب سے نئی عمارت کا کام شروع کیا تھا تاہم وہ ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہے۔ اگر اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سرعت سے کام کیا جاتا تو زیر تعلیم طلبأ کو راحت ملتی، لیکن پچھلے کئی سالوں سے اس عمارت کا کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر رکا پڑا ہے، جس سے زیر تعلیم طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گاندربل میں جی ایچ ایس والیوار کی نئی عمارت ابھی بھی نامکمل (Etv Bharat) اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ متعلقہ محکمہ نے نئی عمارت بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے تھے جو کہ ایک خوش آئند قدم تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ اگر یہ عمارت وقت پر بن جاتی تو طلبأ کے لئے آسانی ہو جاتی۔ تا ہم اس عمارت کا کام پائے تکمیل تک نہیں پہنچایا گیا جو کہ باعث تشویش ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ اگر چہ ہم نے کئی بار اس بات کو متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں لایا کہ اس نئی عمارت کو پائے تکمیل تک پہنچایا جائے تا ہم وہاں سے صرف یقین دہانی ہی دی گئی لیکن عملی طور پر اس پر کوئی بھی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
اس بارے میں سابقہ سرپنچ زیتونہ بیگم سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اس عمارت کی سنگ بنیاد 2012 میں رکھی گئی تھی تب سے لے کے آج تک یہ کام پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ پایا جس کا ہمیں بہت افسوس ہے۔ میں نے کئی بار ڈپٹی کمشنر گاندربل سے اس بارے میں بات کی مگر یقین دہانی کے علاوہ ہمیں کچھ حاصل نہیں ہوا۔
انہوں نے اس سلسلے میں اعلیٰ حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ولی وار میں قائم نئی عمارت کا کام مکمل کرنے کیلئے متعلقہ محکمہ کو فوری طور احکامات دیں تا کہ اسکولی عمارت پایہ تکمیل کو پہنچے اور زیر تعلیم طلبہ کو راحت مل سکے اور والدین کی پریشانیوں کا بھی ازالہ ہو سکے۔
اس بارے میں چیف ایجوکیشن افسر سرجیت کمار سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ ہائی سکول والی وار کےلیے 10 کمروں پر مشتمل بلڈنگ اپروو ہوئی تھی اور جو روپیہ دیا گیا تھا وہ روڈز اینڈ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ نے خرچ کرکے اس کام کو مکمل کر دیا لیکن انہوں نے یہ رقومات صرف چار دیواری پر خرچ کر دئے ہیں جبکہ دیگر ضروری کاموں جن میں بیڈنگ، فنشنگ اور سیلنگ شامل ہیں اس کو انہوں نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر ادھورا چھوڑ دیا۔