اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں ڈیویژن میں نیشنل کانفرنس کی کارکردگی

جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان گذشتہ روز کیا گیا جس میں نیشنل کانفرنس کو سبقت حاصل ہوئی ہے۔

جموں ڈیویژن میں نیشنل کانفرنس کی کارکردگی
جموں ڈیویژن میں نیشنل کانفرنس کی کارکردگی (Etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 9, 2024, 8:25 PM IST

جموں: جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے بعد اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آئے ہیں، جس میں نیشنل کانفرنس نے کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ حکومت صدر راج کے چھ سال بعد قائم ہو رہی ہے۔ 2014 کی اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو 15 نشستیں ملی تھیں، لیکن حالیہ انتخابات میں اس نے 42 نشستیں حاصل کی ہیں۔ ووٹ شیئر کے لحاظ سے، این سی کا ووٹ شیئر 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں 22.3% اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں 23.43% تک بڑھ گیا۔

جموں ڈیویژن میں نیشنل کانفرنس کی کارکردگی (Etv bharat)

جموں ڈویژن کی 43 سیٹوں میں سے بی جے پی 29 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ جبکہ نیشنل کانفرنس کو سات سیٹیں ملیں۔ تیسرا نمبر آزاد امیدواروں کے حصے میں آیا جنہوں نے پانچ نشستیں حاصل کیں جن میں سے اب چار جیتے ہوئے امیدوار نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ جموں خطہ میں کانگریس کی کارکردگی نہ کے برابر رہی۔ کانگریس کے دو کارگزار صدر تارچند اور رمن بھلا، سابق وزیر وقار رسول وانی کو بھی ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

بی جے پی نے جموں ضلع کی 11 میں سے 10 سیٹیں، کٹھوعہ میں چھ میں سے پانچ، ادھم پور میں چار اور سانبا اضلاع میں تینوں سیٹیں جیتیں۔ اس نے ریاسی، ڈوڈا اور کشتواڑ اضلاع میں تین میں سے دو سیٹیں حاصل کیں۔ رامبن اور پونچھ وہ دو اضلاع تھے جہاں پارٹی کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی۔ دونوں رامبن ضلع کی دونوں نشستوں پر نیشنل کانفرنس کے امیدواروں نے جیت حاصل کی۔ این سی نے اس بار بانہال، رامبن، گلاب گڑھ، نوشہرہ، درہل اور پونچھ، مینڈھر اسمبلی نشستوں پر جیت حاصل کی۔

سیاسی تجزیہ نگار اور سابق آئی اے ایس افسر خالد حسین کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ووٹ اب مذہب بن گیا ہے۔ تاہم جموں کشمیر کے عوام نے مذہب پر کی گئی سیاست کو مسترد کرکے اپنا ووٹ دیا جیسا کہ نیشنل کانفرنس نے جموں خطے بالخصوص نوشہرہ اور رامبن میں بھی ووٹ حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو آزاد امیدوار بھی جیتے ہیں وہ سیکولرازم کے نام پر جیتے ہیں۔ بی جے پی نے جموں ڈویژن میں اپنی مقبولیت برقرار رکھی اور 29 نشستوں کے ساتھ مضبوط اپوزیشن کے طور پر ابھری ہے۔ تاہم، اس کی مقبولیت جموں تک محدود رہی۔ ان انتخابات میں آزاد امیدواروں کا کردار بھی اہم رہا، لیکن توقعات کے برعکس صرف 7 آزاد امیدوار کامیاب ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details