بارہمولہ:شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کا ایک مشہور مشنری اسکول، سینٹ جوزف ہائیر سیکنڈری اسکول، بند ہونے کے دہانے پر ہے۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکام نے اسکول کی اراضی کے لیز دستاویز کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس اسکول کے طلباء کو بورڈ کے امتحانات کے لیے رجسٹر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ اسکول 1903 میں قائم کیا گیا تھا اور بارہمولہ ضلع میں سرکاری اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زمین کی لیز 2018 میں ختم ہو گئی تھی جبکہ انتظامیہ نے لیز کی تجدید کے لیے درخواست بھی دی ہے، تاہم، یہ فائل 2022 سے ڈویژنل کمشنر کشمیر کے دفتر میں زیر التوا ہے۔
اسکول انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر سے بھی رجوع کیا گیا تھا لیکن کوئی راحت نہیں ملی۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے گزشتہ سال فیصلہ لیا تھا کہ وہ سرکاری زمین سے غیر قانونی طور پر کام کرنے والے پرائیویٹ اسکولوں کے طلباء کو بورڈ کے امتحانات کے لیے رجسٹر نہیں کریں گے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں، سینٹ جوزف ہائیر سیکنڈری اسکول سمیت کئی اسکولوں کے طلباء کا مستقبل خطرے میں ہے۔