سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر ریاستی الیکشن کمیشن نے وادی کشمیر کے اہم حصوں کی ’’غیر محفوظ علاقوں‘‘ کے طور نشاندہی کی ہے، اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے فعال اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد ووٹر ٹرن آؤٹ کی شرح کو بڑھانا ہے کیونکہ یہاں عسکریت پسندی کے آغاز کے بعد سے انتہائی کم شرح ووٹنگ دیکھی گئی ہے۔ مزید برآں، جموں ڈویژن کے راجوری اور پونچھ میں غیر محفوظ علاقوں کی نقشہ سازی جاری ہے، جس میں عہدیداروں کی جانب سے فیصلہ لینے کی جلد متوقع ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) پی کے پولے PK Pole نے کہا کہ حکام کی جانب سے وسیع تر جائزے کے بعد وادی کشمیر کے بیشتر حصوں کو غیر محفوظ علاقوں کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ پولے نے مقامی پولیس کی طرف سے اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز) کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’ہم نے مقامی پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ کمزور علاقوں میں سی بی ایمزکو نافذ کریں، جیسے کہ کورڈن اینڈ سرچ آپریشنز،CASO سیکورٹی چوکیوں کو بڑھانا/باقاعدہ منظم کرنا؛ پولیس افسران کے درمیان میٹنگز اور سیکورٹی ایجنسیز کے ساتھ مل کر اضافی اقدامات کو نافذ کرنا وغیرہ۔ ان کارروائیوں کا مقصد وادی کشمیر اور دیگر نامزد غیر محفوظ علاقوں میں ووٹنگ کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔‘‘
پولے نے وضاحت کی کہ الیکشن کمیشن نے ووٹروں کے کم ٹرن آؤٹ میں کردار ادا کرنے والے عوامل کی نشاندہی کرنے کے لیے کے اے پی KAP (Know, Aptitude, Practices) کے نام سے ایک وسیع سروے کیا۔ انہوں نے کہا: ’’سروے نے جموں کشمیر کے خطوں کے درمیان نمایاں تفاوت کا پردہ فاش کیا، جموں میں رائے دہندگان کی شرکت اوسطاً 60-65 فیصد ہے لیکن کشمیر میں یہ گھٹ کر 25-30 فیصد رہ گئی تھی۔ شمالی کشمیر میں ووٹر ٹرن آؤٹ 50 سے 55 فیصد تک رہا، تاہم وسطی کشمیر کے ساتھ ساتھ جنوبی کشمیر میں بھی ٹرن آؤٹ نمایاں طور پر کم ہوا۔ اس رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے خواتین، طالب علموں اور خانہ بدوش برادریوں سمیت متنوع آبادیوں کو شامل کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، الیکشن کمیشن نے سیکورٹی خدشات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ووٹر ٹرن آؤٹ کو بڑھانے کے لیے کمزور علاقوں اور نازک پولنگ اسٹیشنوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک نیا طریقہ متعارف کرایا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’یہ اقدامات زیادہ انتخابی شرکت کو فروغ دینے اور جموں و کشمیر کے پورے خطے میں ایک منصفانہ اور محفوظ ووٹنگ کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ہدفی حکمت عملیوں اور اختراعی طریقہ کار کے ذریعے، کمیشن موجودہ چیلنجز پر قابو پانے اور جمہوری طرز کو معاشرے کے تمام طبقات کے درمیان فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھیں:پارلیمانی انتخابات، ائیر ایمبولنس، ہیلی کاپٹر خدمات طلب