سرینگر (جموں کشمیر) :جموں کشمیر اور لداخ کے لیے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی خطے کے سیاست دانوں کی جانب سے ردعمل کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ نیشنل کانفرنس (این سی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دو دو نشستیں حاصل کیں، جبکہ آزاد امیدواروں نے بقیہ دو نشستیں حاصل کیں۔
عمر عبداللہ کا رد عمل
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ - جنہوں نے بارہمولہ سے الیکشن میں شرکت کی - نے خوش اسلوبی سے شکست تسلیم کی۔ انہوں نے انجینئر رشید کو ان کی جیت پر مبارکباد دی۔ عمر نے این سی کے دیگر فاتح رہنماؤں آغا سید روح اللہ مہدی اور میاں الطاف احمد لاروی کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی، جنہوں نے بالترتیب سرینگر اور اننت ناگ - راجوری نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ عمر نے لداخ میں آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان کی جیت کو بھی تسلیم کرتے ہوئے سابق انتخابی شکست کے بعد ان کی ثابت قدمی کی تعریف کی۔
محبوبہ مفتی
سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی شکست کے باوجود اننت ناگ - راجوری میں اپنے حامیوں اور ووٹروں کا اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے میاں الطاف احمد کو ان کی جیت پر مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ ناکامیاں ان کی پارٹی کو اس کے راستے سے نہیں روکیں گی۔
سجاد لون
پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے بھی بارہمولہ نشست پر انجینئر رشید سے شکست تسلیم کر لی۔ انہوں نے عوام کے مینڈیٹ کو ’عاجزی کے ساتھ قبول‘ کرتے ہوئے خطے میں معاشی، سماجی اور سیاسی طور با اختیار بنانے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔