سری نگر:جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور سیاسی جماعتوں نے کولگام میں ایک سابق فوجی کی ہلاکت کی شدید مذمت کی۔ نامعلوم عسکریت پسندوں نے کولگام ضلع کے بیہی باغ گاؤں میں سابق فوجی منظور احمد وگے پر حملہ کر کے ہلاک کر دیا۔ حملے میں ان کی اہلیہ اور ان کی بھتیجی زخمی ہو گئیں۔ وادی میں 2025 میں اس طرح کا یہ پہلا حملہ ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ زخمیوں کو بہترین علاج فراہم کریں۔ ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اس بزدلانہ حملے کے قصورواروں کو جلد ہی سزا دی جائے گی،‘‘
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ ایک سابق فوجی کی المناک ہلاکت پر بہت افسردہ ہیں۔ عمر عبد اللہ نے ایکس پر لکھا کہ "ان کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت، اور ان کی زخمی بیوی اور بیٹی کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں۔ اس طرح کے گھناؤنے تشدد کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے اور اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔ خدا کرے کہ امن اور انصاف کا غلبہ ہو۔''
سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہیں کولگام میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں منظور احمد واگھے کے بہیمانہ قتل کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔ محبوبہ نے ایکس پر لکھا کہ "ان کے اہل خانہ سے گہری تعزیت اور ان کی اہلیہ اور بیٹی کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں۔"