اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ہماچل پردیش میں کشمیری تاجروں کو دھمکیاں، سیاستدانوں نے حکومت سے مداخلت کی اپیل کی - SHAWL SELLERS THREATENED

پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے ہماچل پردیش پولیس سے معاملے کی تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے۔

ہماچل پردیش میں کشمیری تاجروں کو دھمکیاں
ہماچل پردیش میں کشمیری تاجروں کو دھمکیاں (Imgae Source: ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 26, 2024, 7:56 PM IST

سری نگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ ہماچل پردیش کے بلاس پور ضلع میں کشمیری شال بیچنے والوں کو دائیں بازو کے گروپوں کی طرف سے ہراساں کیے جانے، حملوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔

محبوبہ نے X پر لکھا۔"مناسب دستاویزات ہونے کے باوجود، انہیں کاروبار کرنے سے روکا جا رہا ہے اور بے دخل کیا جا رہا ہے، جو کہ کشمیریوں کو الگ تھلگ کرنے کے تشویشناک انداز کو اجاگر کرے گا-"

محبوبہ نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سکھو پر زور دیا کہ وہ مداخلت کریں اور ان تاجروں کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنائیں۔

پیپلز کانفرنس کے صدر اور جموں و کشمیر کے ہندواڑہ اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے سجاد لون نے ہماچل پردیش پولیس سے معاملے کی تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے۔

لون نے ٹویٹر پر لکھا، "ہماچل پردیش میں ایک بار پھر ہراساں کیے جانے کی اطلاع ملی ہے۔ یہ لوگ بے لگام عناصر ہیں۔ بلاس پور ضلع میں کشمیری تاجروں کو دھمکی دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ کوئی کاروباری سرگرمی نہ کریں۔"

سوشل میڈیا پر درجنوں کشمیری شال بیچنے والوں کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے، جس میں بیچنے والے الزام لگا رہے ہیں کہ انہیں ہماچل پردیش میں کچھ گروپوں کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں کشمیر واپس آنے اور ریاست میں شالیں نہ بیچنے کا کہا جا رہا ہے۔ سیکڑوں کشمیری شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں سردیوں کے مہینوں میں شالیں بیچتے ہیں۔

شال بیچنے والوں میں سے ایک نے دعویٰ کیا کہ انہیں کچھ گروہوں کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ریاست چھوڑنے کو کہا جا رہا ہے۔ انہوں نے ویڈیو میں کہا، "ہمارے مکان داروں کو فون کرکے ہمیں گھر نہ دینے کے لئے کہا جا رہا ہے۔"

جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ ان تاجروں کو، جو اس علاقے میں 30 سالوں سے کام کر رہے ہیں، مبینہ طور پر کچھ دائیں بازو کے گروپوں کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ریاست چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

ایسوسی ایشن کے قومی ترجمان عادل بھٹ نے ایک بیان میں کہا، "یہ کشمیری شال بیچنے والوں کو باقاعدگی سے نشانہ بنانے کے ایک خطرناک انداز کی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ یہ ریاست میں اس طرح کا تیسرا واقعہ ہے۔ یہ فوری توجہ کا مستحق ہے۔"

ABOUT THE AUTHOR

...view details