سرینگر (جموں و کشمیر):الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس (پی سی) اور بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لئے پارٹی امیدوار سجاد غنی لون کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس پارٹی کی طرف سے سماجی رابطہ گاہ پر ایک ویڈیو پوسٹ کیے جانے پر جاری کیا گیا ہے جس میں ’’کشمیریوں کے درد اور تکالیف‘‘ کو دکھایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں لون کو جاری کردہ نوٹس میں ضلع الیکشن آفیسر، کپوارہ نے پی سی چیف سے وضاحت کرنے کو کہا کہ انہوں نے میڈیا سرٹیفیکیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی سے پیشگی منظوری/پری سرٹیفیکیشن کے بغیر اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ویڈیو کیوں اپ لوڈ کیا؟
سجاد غنی لون جو کہ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے بارہمولہ پارلیمانی نشست کے امیدوار ہیں، نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ وہ اس بات وضاحت کریں کہ آخر اس طرح کی خلاف ورزی کیوں کی گئی ہے؟ نوٹس میں لون کو ایک دن کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔ نوٹس جاری ہونے کے فوراً بعد ہی، جموں کشمیر پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) نے اپنی ’’گہری تشویش اور مایوسی کا اظہار‘‘ کیا ہے۔
پی سی کے ترجمان عدنان اشرف نے کہا: ’’زیر بحث ویڈیو، پارٹی کا آفیشل نغمہ نہیں ہے بلکہ کشمیری نوجوانوں کی تخلیق ہے، یہ کشمیری عوام کے دلی جذبات کی عکاسی کرتا ہے، جس میں خطے میں دہائیوں سے جاری درد اور مصائب کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ایسے نغمے کا اشتراک کرنا، جو خطے کی دردناک تاریخ کی عکاسی کرتا ہو، کو انتخابی اصولوں کی خلاف ورزی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔‘‘ انہوں نے الیکشن کمیشن پر مزید زور دیا کہ وہ ’’قواعد کا یکساں اطلاق کرے اور انتخابی جانچ پڑتال سے باز رہے اور یہ کہ انتخابی عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے انصاف اور مساوات ناگزیر ہیں۔‘‘