اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

مانسون کی کم بارش سے پانی کا بحران، نالہ رمبی آرا خشک ہونے کے قریب - Water Crisis in Shopian - WATER CRISIS IN SHOPIAN

اس سال مانسون کی کم بارش ہونے سے شوپیان اور دیگر اضلاع میں فصلوں کو کافی نقصان ہو رہا ہے۔ مقامی لوگوں بھی پریشان ہیں۔

کم بارش سے فصلوں کو بھاری نقصان
کم بارش سے فصلوں کو بھاری نقصان (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2024, 1:05 PM IST

کم بارش سے فصلوں کو بھاری نقصان (ETV Bharat)

شوپیان (جموں و کشمیر): موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں پانی کے بحران کو جنم دیا ہے۔ مانسون کے دوران معمول سے کم بارش کی وجہ سے شوپیان سمیت کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ شوپیان کا مشہور نالہ رمبی آرا، جو کہ علاقے کے لوگوں کے لیے پانی کا اہم ذریعہ ہے، تیزی سے خشک ہو رہا ہے۔ نالے کے کنارے پر بسنے والے دیہات کے مکینوں اور کسانوں کو اس صورت حال سے شدید نقصان ہو رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال مانسون کی بارش کم ہوئی ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف نالہ رمبی آرا بلکہ علاقے کے دیگر چھوٹے بڑے آبی ذخائر بھی خشک ہو رہے ہیں۔ پانی کی اس کمی نے زراعت پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں، کیونکہ فصلوں کی سیرابی بھی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت سے وہ فصلیں بروقت کاشت کرنے میں ناکام رہے ہیں، اور جو فصلیں لگائی گئیں ہیں وہ مناسب سیرابی نہ ہونے کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر ہیں۔

محکمہ آبپاشی کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ صورتحال غیر معمولی ہے اور اگر جلد ہی بارش نہیں ہوئی تو شوپیان سمیت دیگر قریبی علاقوں میں پانی کا بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر اس صورتحال کا جائزہ لے کر فوراً اقدامات کرنا چاہئے تاکہ علاقے کے لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

آبادی کا ایک بڑا حصہ اس وقت پانی کے متبادل ذرائع کی تلاش میں ہے، جبکہ پانی کی فراہمی کے سرکاری انتظامات ناکافی ثابت ہو رہے ہیں۔ کچھ علاقوں میں پانی کے ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے، لیکن یہ عارضی انتظامات ہیں جو کہ بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا نہیں کر پا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پانی کے ذخائر بچانے اور آبپاشی کے نئے منصوبے شروع کرنے پر توجہ دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details