پلوامہ: سرینگر میں کام کر رہے دو غیر مقامی باشندوں کو نامعلوم بندوق برداروں نے کل سرینگر میں زخمی کر دیا ہے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ اس حملے کے خلاف جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں احتجاج کے طور پر کینڈل لائٹ مارچ نکالا گیا۔ اس جلوس میں سماجی کارکنان اور دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں نے شرکت کی۔ کینڈل لائٹ مارچ میں شریک مقامی باشندوں نے معصوموں کا قتل عام بند کرو‘‘ جیسے نعرے بلند کیے جب کہ مارچ میں شامل لوگوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر شہری ہلاکتوں کی مذمت سے متعلق نعرے درج تھے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ کشمیر ریشیوں اور اولیاء کی سر زمین ہے اور یہاں پر قتل و غارت کا یہ سلسلہ فوری طور بند ہونا چاہیے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ابھی بھی ہندو، مسلم سکھ اتحاد قائم ہے کیونکہ کل سے ہی جب یہ سانحہ سرینگر میں پیش آیا، ہر فرقے اور طبقے کے لوگ ہمارے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ واضح رہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے کل شام سرینگر کے شال کدل میں دو غیر مقامی باشندوں پر گولیاں چلائیں جس کے سبب وہ شدید زخمی ہو گئے۔ خون میں لت پت زخمی افراد کو فوری اسپتال پہنچایا گیا جہاں ایک کی موت واقع ہو گئی جبکہ دوسرے شخص کی موت دوسرے دن واقع ہوئی۔ مرنے والوں کی شناخت امرتسر پنجاب کے امرت پال سنگھ اور روہت کے طور پر کی گئی۔