پلوامہ:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بیلو نامی ایک گاؤں میں تقریباً 20 بچے شدید بیمار ہونے پر انہیں ایک ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹر میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی طبی جانچ کی اور کہا کہ سبھی بچے یرقان کے عارضہ میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق سبھی بچوں کی عمر 16 سال سے کم ہے، یرقان پھوٹ پڑنے سے علاقے کے لوگ کافی تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں اور انہوں نے اس ضمن میں محکمہ جل شکتی کو مورد الزام ٹھہرایا۔
غلام احمد ڈار نامی ایک مقامی باشندے نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ علاقے کو فراہم کیا جانے والا پانی انتہائی ناصاف اور غیر محفوظ ہے اور اس کے نتیجے میں علاقے میں یرقان کی وباء پھوٹ پڑی ہے۔ ادھر، ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹر کی انچارج، ڈاکٹر مزمل، بتایا کہ مختلف عمر کے تقریباً 20 بچے یرقان کے عارضہ میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں سے کچھ صحت یاب ہوئے ہیں اور بعض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ بیماری عموماً گندے پانی سے پھیلتی ہے اور لوگوں کو پانی ابال کر پینا چاہئے۔‘‘