نئی دہلی: اپنے مختلف مطالبات کو لے کر گریٹر نوئیڈا میں طویل عرصے سے احتجاج کر رہے کسانوں نے پیر کو دہلی مارچ کی کال دی تھی۔ اس کے بعد نوئیڈا سے دہلی میں داخل ہونے والی سرحد پر بھاری حفاظتی دستے تعینات اور رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔
جس سے ٹریفک جام ہو گیا اور لوگوں کو گھنٹوں ٹریفک جام سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نوئیڈا اتھارٹی اور کسانوں کے درمیان بات چیت کے بعد کسان واپس آگئے اور دہلی نوئیڈا سرحد کھول دی گئی ہے۔ اتھارٹی حکام نے مطالبات پر مذاکرات کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے۔
دراصل، گریٹر نوئیڈا میں کسان زمین کے حصول کے لیے مناسب معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔ کسانوں نے کہا تھا کہ اگر ان کے مطالبات نہیں سنے گئے تو وہ 2 دسمبر کو دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔
اس سلسلے میں دہلی نوئیڈا سرحد پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور نوئیڈا اور دہلی پولیس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے مہامایا پل کے قریب کسان بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور انہوں نے رکاوٹیں توڑ کر دہلی کی طرف جانے کی کوشش کی۔
بیریکیڈنگ کی وجہ سے گاڑیوں کو ایک ایک کرکے دہلی میں داخل ہونے دیا جارہا تھا، جس کی وجہ سے نوئیڈا سے دہلی تک سڑک پر تقریباً چار کلومیٹر طویل جام لگ گیا۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس ذرائع کے مطابق کئی لیڈروں کو نگرانی میں رکھا گیا ہے تاکہ کسان دہلی کی طرف مارچ نہ کر سکیں۔