جموں (جموں و کشمیر): جموں کے انتخابی منظر نامے میں نمایاں ٹرن آؤٹ دیکھنے میں آیا، کیونکہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوسرے مرحلے کی پولنگ جمعہ کی شام ختم ہوئی۔ جموں پارلیمانی حلقے میں مجموعی طور پر ووٹر ٹرن آؤٹ 69.01 فیصد رہا، جو کہ 2019 کے انتخابات سے 11.19 فیصد کی نمایاں کمی ہے۔ یاد رہے کہ اس سیٹ پر 2019 میں 80.2 فیصد ووٹنگ ٹرن آؤٹ رہا تھا۔
اس بار جموں- ریاسی سیٹ پر ووٹر ٹرن آؤٹ میں 11 فیصد کی کمی
لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت جموں سیٹ کے 18 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کا عمل صبح سات بجے سے شروع ہوئی اور ووٹرس کی پرجوش شرکت ووٹنگ مراکز میں دیکھنے میں آئی۔ اس سیٹ پر 22 امیدوار جن میں بارہ آزاد امیدوار شامل ہیں قسمت آزاما رہے ہیں۔ رائے دہندگان کی تعداد اس سیٹ پر 17 لاکھ 81 ہزار 545 ہے جن میں سے 8 لاکھ 60 ہزار 55 خواتین ووٹر شامل ہیں۔
اس نشست پر حلقہ وار ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار نے دن بھر اتار چڑھاؤ دیکھا۔ شام سات بجے کے آخری اپ ڈیٹ کے مطابق وجے پور میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 75.67 فیصد رہا، جب کہ باہو میں سب سے کم ٹرن آؤٹ یعنی 62.34 فیصد رہا۔ اسی طرح شری ماتا ویشنو دیوی، اکھنور (ایس سی) اور مارہ (ایس سی) میں بالترتیب 74.65 فیصد، 74.03 فیصد اور 73.00 فیصد ٹرن آؤٹ رہا ہے۔
صبح ووٹنگ شروع ہوتے ہی رائے دہندگان ووٹنگ مراکز کی طرف جانے لگے اور اس حلقہ پر 9 بجے کے اپ ڈیٹ کے مطابق ووٹنگ شرح مجموعی طور پر 10.39 فیصد رہا۔ تاہم، جیسے جیسے دن آگے بڑھتا گیا، زیادہ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے باہر آئے، جس کے نتیجے میں پولنگ کے اوقات کے اختتام تک ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافہ ہوا۔
انتخابی جوش و خروش کے پس منظر میں، جموں میں بی جے پی کے موجودہ ایم پی جگل کشور شرما اور کانگریس امیدوار رمن بھلا کے درمیان مقابلہ نے خاصی توجہ حاصل کی۔نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی جیسی بڑی جماعتوں نے اس سیٹ پر کانگریس کے امیدوار رمن بھلا کی حمایت کی اور انہوں نے اس سیٹ پر امیدوار کو کھڑا نہیں کیا ۔وہیں جموں و کشمیر پینتھرس پارٹی کے سربراہ ہرش دیو سنگھ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت مختلف جماعتوں کے سرکردہ لیڈروں نے اس سیٹ پر کانگریس کے امیدوار کو رمن بھلا کو جیتانے کے لیے انتخابی مہم میں اپنا زور لگا دیا۔
مزید پڑھیں: جموں -ریاسی لوک سبھا سیٹ پر مجموعی طور پر 69.01 فیصد پولنگ ریکارڈ
اس بار کے ووٹر ٹرن آؤٹ میں 2019 کے مقابلے میں کمی دیکھنے کو ملی، اگرچہ جموں میں انتخابی عمل میں ووٹروں کی فعال شرکت دیکھی جاتی تھی۔ پولنگ ختم ہونے کے بعد، اب توجہ اننت ناگ - راجوری سیٹ کی طرف، جہاں انتخابات تیسرے مرحلے یعنی 7 مئی کو ہونے والے ہے۔اننت ناگ - راجوری سیٹ پر ہونے والی ووٹنگ 21 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرے گی، جن میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما اور سابق وزیر میاں الطاف کو اس سیٹ پربڑے چیلنج کا سامنا ہے۔