سری نگر: 873 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ منگل کو کیا جائے گا کیونکہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک دہائی کے بعد منعقد ہونے والے پہلے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کا مرحلہ تیار ہے۔ اور ووٹوں کی شفاف گنتی جبکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 20 اضلاع میں قائم گنتی مراکز کے ارد گرد سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ گنتی 20 اضلاع کے تمام 90 اسمبلی حلقوں کے لیے ہوگی۔ سری نگر، UT کے گرمائی دارالحکومت میں، آٹھ اسمبلی حلقوں کی گنتی کے مراکز شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (SKICC) میں ہوں گے۔ 19 اضلاع کی بقیہ 82 نشستوں کے لیے متعلقہ ضلع ہیڈکوارٹر میں گنتی ہوگی۔
جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پانڈورنگ کے پولے نے بتایا کہ گنتی صبح سے شروع ہوگی اور دوپہر تقریباً 3 بجے ختم ہوگی۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی شروع کی جائے گی اور پھر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی گنتی شروع ہو جائے گی۔ ووٹوں کی شفاف اور پریشانی سے پاک گنتی کے لیے کاؤنٹنگ ہال سخت حفاظتی نگرانی میں ہیں"۔
پول نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا ہے کہ ووٹوں کی گنتی جموں، ادھم پور اور دہلی میں ہوگی جہاں مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ تمام 90 سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی زیادہ تر دوپہر 3 بجے تک ختم ہو جائے گی۔ سیاسی ایجنٹ مشاہدہ کرنے کے لیے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ گنتی اور متعلقہ عملے کو پہلے ہی تربیت دی گئی ہے تاکہ ووٹ کاونٹنگ کے وقت کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے بعد تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے۔ آخری اسمبلی انتخابات دسمبر 2014 میں ہوئے تھے جب بی جے پی اور پی ڈی پی نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔ یہ انتخابات تین مرحلوں میں ہوئے۔ 18 ستمبر کو جنوبی کشمیر اور چناب وادی کی نشستوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ 25 ستمبر کو منعقدہ دوسرے مرحلے میں وسطی کشمیر اور پیر پنجال اضلاع کی 26 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی جبکہ آخری مرحلے میں شمالی کشمیر اور جموں کے اضلاع میں پولنگ ہوئی۔
جموں خطہ 43 نشستوں پر مشتمل ہے جب کہ کشمیر میں اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 47 ہے۔ تین مرحلوں میں کل ووٹر ٹرن آؤٹ 63.45 فیصد رہا جو کہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ کیے گئے 65.52 فیصد سے دو فیصد کم ہے۔ 873 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا۔ ان میں 43 خواتین ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 90 سیٹوں پر اتحاد میں مقابلہ کیا جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے تمام سیٹوں پر الیکشن لڑا۔ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے صرف 62 نشستوں پر انتخاب لڑا تھا۔ ان میں سے 19 امیدوار وادی کشمیر میں میدان میں تھے۔ سب سے زیادہ تعداد آزاد امیدواروں کی تھی جن کی تعداد 346 تھی۔
یونین ٹریٹری کے تمام میں اضلاع کے ساتھ ساتھ گاندربل کے ڈگری کالج میں ووٹوں کی گنتی کے لئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ووٹوں کی خوشگوار اور ہموار گنتی کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے مراکز کے گرد و پیش تین دائروں والی سیکورٹی کی تعیناتی کو عمل میں لائی گئی ہے۔