سرینگر (جموں و کشمیر):سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں اپنے خطاب کے دوران جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ’’جموں و کشمیر میں دائمی امن و امان‘‘ قائم کرنے کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کے سر باندھا۔ منوج سنہا نے کہا: ’’یہ خطہ کبھی علیحدگی پسندی اور عسکریت پسندی کا شکار تھا، جس کی وجہ سے امن و قانون کی صورتحال غیر مستحکم تھی جسے مودی جی کی قیادت نے مستحکم اور پر امن بنا دیا۔‘‘ ایل جی سنہا نے وزیر اعظم کی قیادت میں حاصل کی گئی تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا: ’’وہ دن گئے، جب کشمیر کو علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور خونریزی کے لیے جانا جاتا تھا۔ یہ پی ایم مودی کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے کہ اب کشمیر امن کا گڑھ بن گیا ہے، جو صوفیوں اور ریشی منیوں کی سرزمین کے طور پر اس خطے کی میراث کی یاد دلاتا ہے۔‘‘
سنہا نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران رونما ہوئی تبدیلیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ’’سڑکوں پر کسی معصوم کی زندگی برباد نہیں ہوئی۔ کسی کی آنکھیں چھروں (پیلٹ گَن) سے نہیں چھینیں گئیں۔ سڑکوں پر احتجاج ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کلاک ٹاور (گھنٹہ گھر) لال چوک پر بلند ترنگے کی علامتی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے ’’خونریزی کے خاتمے اور امن کے قیام کی علامت‘‘ قرار دیا۔
بخشی اسٹیڈیم میں خطاب کے دوران ایل جی سنہا نے جم غفیر پر اطمینان کا اظہار کرنے کے علاوہ جگہ کی قلت کی وجہ سے لوگوں کو اسٹیڈیم میں جگہ نہ ملنے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ ایل جی سنہا نے کہا: ’’وادی کے لوگ جس طرح پی ایم مودی کے پروگرام میں شرکت کے لیے یہاں آئے ہیں، یہ اسٹیڈیم پوری طرح سے بھرا ہوا ہے۔ میں ان لوگوں سے معافی مانگنا چاہتا ہوں جنہیں بیٹھنے کی جگہ نہیں مل رہی۔‘‘