نئی دہلی:دونوں ممالک کی فوج مشرقی لداخ میں بھارت-چین سرحد پر ڈیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ دفاعی ذرائع نے منگل کو بتایا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے اہم تنازعات والے مقامات ڈیپسانگ اور ڈیمچوک سے بھارت اور چین کے فوجیوں کے انخلاء کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریق اب ان علاقوں میں فوجی اہلکاروں اور انفراسٹرکچر کو ہٹانے کی کراس چیکنگ کر رہے ہیں۔
ایل اے سی پر بھارت اور چین کے فوجیوں کے انخلاء کی آخری تاریخ 29 اکتوبر تھی۔ گذشتہ ہفتے دونوں ممالک نے گشت کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔ توقع ہے کہ یہ معاہدہ جون 2020 میں وادی گالوان میں فوجیوں کے درمیان پرتشدد تصادم کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان جاری فوجی اور سفارتی تناؤ کو ختم کر دے گا۔ اس پرتشدد جھڑپ میں دونوں طرف کے فوجیوں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
گشت کے معاہدے کے تحت سرحد پر دونوں فریق اپریل 2020 سے پہلے والی صورت حال پر واپس آجائیں گے۔ تاہم، بھارت اور چین دونوں کے پاس ڈیپسانگ اور ڈیمچوک میں نگرانی کے اختیارات جاری رہیں گے اور کسی غلط فہمی سے بچنے کے لیے گشت پر نکلنے سے پہلے ایک دوسرے کو مطلع کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زمینی فوجی کمانڈرز باقاعدہ ملاقاتیں جاری رکھیں گے۔