جموں (جموں کشمیر):سرحدی ضلع پونچھ کے سورنکوٹ علاقے میں فضائیہ کے قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے میں ایئرفورس کا ایک جوان ہلاک ہو گیا جب کہ چار دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ عسکریت پسندوں نے ہفتہ کی شام قافلے میں شامل دو گاڑیوں میں سے ایک کو نشانہ بنایا اور اس پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ فضائیہ کے ترجمان نے ٹویٹر پر اعتراف کیا کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں فضائیہ کے پانچ جوان زخمی ہوئے، جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ علاج کے دوران ایک جوان کی موت واقع ہو گئی۔ صوبہ جموں کے سرحدی اضلاع پونچھ، راجوری میں اس طرح کے کئی حملے ہوئے ہیں، خاص طور پر دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد گھات لگا کر حملوں کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ماضی کے خطہ پیر پنچال کے چند اہم عسکری واقعات
ہفتہ کے روز ہوئے حملہ سے قبل 12 جنوری کو خطہ چناب میں کرشنا گھاٹی علاقے میں عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا تھا، جس میں چار فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس سے قبل 22 دسمبر 2023 کو ڈیرہ کی گلی نامی علاقے میں فوجی گاڑیوں پر حملہ کیا گیا تھا۔ گزشتہ پانچ ماہ میں یہ خطہ میں تیسرا حملہ ہے، ان حملوں میں پانچ فوجی ہلاک جبکہ متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔
ضلع پونچھ میں گزشتہ 30 مہینوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے کیا گیا یہ چھٹا حملہ ہے۔ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات میں اب تک 21 فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ ان عسکری واقعات میں کئی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ماضی قریب کے چند اہم واقعات:
11 اکتوبر 2021 چمریڈ کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے سیکورٹی افسران پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں جے سی او سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
20 اکتوبر 2021 بھٹا - ڈوڈیا میں سرچ آپریشن کے دوران ہوئے حملے میں چھ فوجی ہلاک ہوئے تھے۔