اردو

urdu

سال 2016 کی شورش میں محبوبہ مفتی نے پیلٹ چلانے کی ہدایت دی تھی نہ کہ گولی کی: آسیہ نقاش - JK ASSEMBLY ELECTION 2024

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 4 hours ago

Updated : 4 hours ago

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سینیئر رہنما اور حضرتبل اسمبلی حلقے کی پارٹی امیدوار آسیہ نقاش نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخلوط حکومت میں اس وقت کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے پولیس کو پیلٹ چلانے کا حکم تو دیا تھا لیکن گولی چلانے کا نہیں۔

JK ASSEMBLY ELECTION 2024
حضرتبل اسمبلی حلقے کی پارٹی امیدوار آسیہ نقاش (Etv Bharat)

حضرتبل اسمبلی حلقے کی پارٹی امیدوار آسیہ نقاش (Etv Bharat)

حضرتبل:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سینیئر رہنما اور حضرتبل اسمبلی حلقے کی پارٹی امیدوار آسیہ نقاش نے کہا کہ اس وقت ایک ہی دن میں 16 پولیس تھانے جلائے گئے تھے لیکن اس کے باوجود بھی وزیر اعلی کی جانب سے پولیس کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے صرف پیلٹ وغیرہ کا استعمال کریں نہ کہ گولی کا۔

انہوں نے کہا کہ "دودھ ٹافی ریماکس" محبوبہ مفتی نے اس وقت کے حالات کے تناظر میں دیا لیکن اس کے پس پردہ اصل حقائق وہ پریس کانفرنس میں نہیں کہی سکتی تھی۔ ان باتوں کا اظہار آسیہ نقاش نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سال 2016 میں شورش کے دوران محبوبہ مفتی کا "دودھ ٹافی ریمارک" اس وقت سامنے آیا تھا جب جنوبی کشمیر میں 16 پولیس تھانے جلائے گئے تھے۔ ایسے میں ہجوم کو منتشر کرنے کی خاطر وزیر اعلی نے گولی کے بجائے پیلٹ چلانے کی ہدایت دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ تھانوں میں حملے کیے جانے کے بعد بھی اتنی زیادہ ہلاکتیں نہیں ہوئی تھی۔آسیہ نقاش نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران میں خود ان نوجوانوں سے "دودھ ٹافی کے ریماکس" پر بات کرتی ہوں جو کہ محبوبہ مفتی کے اس بیان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں۔

حلقہ انتخاب حضرتبل میں مقابلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی کسی انتخابی مقابلے کو آسان نہیں لیا ہے۔ اس نشست پر پی ڈی پی کے روایتی حریف نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہمیشہ مقابلہ رہا اور ہم نے اس مقابلے کو چلینج کے طور لیتے ہوئے جیت بھی درج کی ہے۔ ایسے میں توقع ہے اس مرتبہ بھی لوگ پی ڈی پی پر اپنا اعتماد ظاہر کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت جب ہم انتحابی مہم کے دوران لوگوں سے مل رہے ہیں تو یہ ضرور محسوس کررہے ہیں گزشتہ دس برسوں کے دوران عوام اور سیاسی رہنما کے درمیان رابطے میں کافی فرق دکھ رہا ہے۔ دوریاں بڑھنے کی وجہ سے آج نئے سرے سے اپنے لوگوں کے سامنے پیش ہونا پڑرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے فائدے کے لیے اس نشست کو وسیع کرنے کی کوشش کی ہے۔کئی علاقے حضرتبل سے جوڑ دئیے گئے اور کئی علاقے دوسرے اسمبلی حلقوں میں ضم کیے گئے۔ ایسے وقت میں ہر علاقے میں جانا چلینج ضروری بن رہا ہے۔ لیکن پی ڈی پی ہر ایک تک پہنچنے کی بھر پور کوشش کررہی ہے۔

واضح رہے کہ حضرتبل اسمبلی انتخابی حلقے میں پی ڈی پی کی آسیہ نقاش اور این سی کے سلمان ساگر کے درمیان مقابلہ ہے۔ اگرچہ اسمبلی کے لیے 13 امیدوار میدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے روایتی حریفوں کے درمیان ہونے والا ہے۔

قابل ذکر ہو کہ حضرتبل اسمبلی حلقے میں ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار 541 ہے جن میں 56,175 مرد اور 56366 خواتین شامل ہیں۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے اس حلقے میں تیسری جنس کے زمرے کا بھی کوئی ووٹر رجسٹرڈ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمر عبداللہ نے امت شاہ اور رام مادھو سے ملاقات کی تھی، مل کر حکومت بنانا چاہتے تھے

Last Updated : 4 hours ago

ABOUT THE AUTHOR

...view details