سرینگر:جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ عمل شروع ہو چکا ہے۔ سرینگر کے حبہ کدل اسمبلی حلقے میں 11 امیدوار میدان میں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی ہی، بے جے پی کے علاوہ کئی کشمیری پنڈت بھی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ تاہم اس نشست پر اصل مقابلہ روایتی حریف نیشنل کانفرس کی شمیم فرودس اور پی ڈی پی کے نئے اور نوجوان چہرے عارف لائیگرو کے درمیان مانا جا رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسمبلی حلقہ حبہ کدل کے ایک ووٹر نے کہا کہ ’’گذشتہ دس برسوں کے دوران یہاں کافی تباہی ہوئی، افسر شاہی کا دور دورہ ہے اور عوام کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے ذریعے عوامی حکومت قائم ہوگی جس سے عوام کو کافی حد تک راحت پہنچنے کی امید ہے۔
حبہ کدل اسمبلی حلقے میں 25 ہزار کشمیری پنڈتوں کے ووٹ ہیں اور اس حلقے کو روایتی طور نیشنل کانفرنس کا مظبوط گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے جس پر تین مرتبہ این سی کی سینئر خاتون رہنما شمیم فردوس نے جیت درج کی ہے۔ تاہم سال 2002 میں رمن مٹو نے انتخابات میں جیت درج کی تھی اور وہ مفتی محمد سعید کی حکومت میں وزیر بنے۔ 2014 میں 4 مائیگریٹ کشمیری پنڈتوں نے اس نشست پر مقابلہ کیا جب کہ 2008 میں یہ تعداد 12 تھی۔ سال 2002 حبہ کدل سیٹ پر 9 کشمیری پنڈت امیدواروں نے قسمت آزمائی کی۔