بانڈی پورہ (جموں کشمیر) :شمالی کشمیر کے رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید نے بانڈی پورہ ضلع کے سرحدی قصبہ اوڑی کا دورہ کیا اور عوام کو درپیش مسائل کی جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے اپنے دورے کے حوالہ سے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ’’دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرحدی علاقوں کی ترقی کے مرکزی حکومت کے دعوے زمینی سطح پر بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔‘‘ رشید کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں کی ترقی ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انجینئر رشید نے گریز میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب چند دیہات اور وہاں موجود طبی اداروں کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رشید نے کہا: ’’سیاستدانوں کو اپنی انا کو ایک طرف رکھ کر عوام کی بہتری کے لیے کام شروع کرنا ہوگا۔ میں گریز کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ داور علاقے کے طبی مرکز کا آپریشنل تھیٹر اس سال کے آخر ایم پی فنڈ سے فعال بناؤں گا، اور وادی گریز کے لیے ایل جی سے گائناکالوجسٹ کی مستقل پوسٹس کا مطالبہ بھی کروں گا تاکہ درد زہ میں مبتلا خواتین کو علاج کے لئے بانڈی پورہ یا سرینگر کا سفر نہ کرنا پڑے۔‘‘