سرینگر: گیسٹرو اینٹرائٹس ہے کیا اور اس بیماری کے وجوہات کیا ہیں، احتیاط اور علاج کیا ہیں، اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے وادی کے معروف گیسٹرو اینٹرالوجسٹ ڈاکٹر منظور احمد وانی سے خصوصی گفتگو کی۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ گیسٹرو اینٹرائٹس آنتوں کا ایک طرح کا انفیکشن ہے، جس میں ابتدائی طور پر مریض پیٹ میں درد، پانی دار پاخانہ اور الٹی وغیرہ کی شکایت کرتا ہے۔ گیسٹرو اینٹرائٹس کا سب سے بڑا خطرہ پانی کی کمی ہے۔ کیونکہ یہ بیماری جسم سے سیالوں کا بہت زیادہ نقصان کرتا ہے۔
ڈاکٹر منظور احمد وانی نے کہا کہ بنیادی طور پر آنتوں کے انفیکشن کی وجہ سے، گیسٹرو اینٹرائٹس کی شدت مختلف ہو سکتی ہے، جس میں کچھ دنوں تک معدہ کی ہلکی خرابی سے لے کر شدید اسہال اور کئی دنوں تک الٹی ہو سکتی ہے۔ وائرس، بیکٹیریا اور دیگر جراثیم سمیت متعدد جراثیم اس خرابی کا سبب بن سکتے ہیں۔ بیرونی عوامل جیسے فوڈ پوائزننگ سے متاثرہ کھانا کھانا بھی گیسٹرو کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بیکٹیریا یا دیگر جراثیموں سے آلودہ پانی ایکیوٹ گیسٹرو اینٹرائٹس کی ایک اور عام وجہ ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گیسٹرو اینٹرائٹس کے زیادہ تر معاملات میں اس کی علامات عام طور پر چند دنوں میں خود ہی صاف ہو جاتی ہیں، اس وقت تک آپ کا مدافعتی نظام عام طور پر انفیکشن کو صاف کر دیتا ہے۔ ایسی صورتوں میں جہاں علامات شدید ہوں۔ مریض کو پانی کی کمی یا دیگر پیچیدگیوں میں مدد کے لیے ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بیماری سے بچنے کی خاطر اس موسم میں جسم میں پانی کی کمی ہونے نہیں دینی ہے اور ابالا ہوا پانی ہی پپینے اور کھانا پکانے کے لیے استعمال میں لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیٹ ویو کے دوران پانی پینے کی مقدار کو بڑھایا جانا چاہیے۔ مثال کے طور 3 لیٹر کے بجائے 4 لیٹر پانی پینا چاہیے۔ جتنا جسم میں پانی کی مقدار برابر رہے گی۔ اس بیماری سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔