اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پونچھ میں پنچ، سرپنچوں نے کیا دیہی ترقی محکمہ کا دفاع

پونچھ کے منڈی علاقے میں ’جی ار ایس‘ اور ’این وائی سی‘ ملازمین کے خلاف عائد کیے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے سابق پی آر آئی ممبران نے محکمہ دیہی ترقی کے کام کاج کی ستائش کی۔

پونچھ میں پنچ، سرپنچوں نے کیا دیہی ترقی محکمہ کا دفاع
پونچھ میں پنچ، سرپنچوں نے کیا دیہی ترقی محکمہ کا دفاع

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 27, 2024, 6:54 PM IST

پونچھ میں پنچ، سرپنچوں نے کیا دیہی ترقی محکمہ کا دفاع

پونچھ:سرحدی ضلع پونچھ کے منڈی علاقے میں سابق پنچ، سرپنچ صاحبان نے احتجاج کرتے ہوئے ’’جی آر ایس‘‘ اور ’’این وائی سی‘‘ ملازمین پر رشوت خوری کے الزامات کی سخت تردید کرتے ہوئے الزام تراشی کرنے والے افراد کے خلاف کڑی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ در اصل چند روز قبل علاقے میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک مقامی باشندے نے ملازمین پر رشوت خوری کا الزام عائد کیا۔ منڈی علاقے کے سابق پنچ اور سرپنچ صاحبان نے پریس کانفرن کے دوران ان الزامات کی سختی سے تردید کی۔

اس موقع پر مبشر حسین بانڈے نامی ایک سابق سرپنچ نے بتایا کہ ’’ویڈیو کے ذریعے محض افواہ پھیلائی جا رہی ہے جو حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’الزامات کے برعکس جی آر ایس اور این وائی سی ملازمین نے بحسن خوبی کام کیا اور علاقے میں تعمیر و ترقی کے پروجیکٹس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔‘‘ انہوں نے سوشل ویڈیا پر عائد کیے گئے الزمات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا: ’’ایسے شر پسند عناصر محض ذاتی مفاد، بغض و حسد کی بنا پر محکمہ دیہی ترقی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں:پونچھ، اڑائی علاقے کے باشندوں کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج

سابق پی آر آئی ممبران نے وائرل ویڈیو میں عائد کیے گئے سبھی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’منڈی علاقے کی مختلف پنچایتوں میں ’ایم جی نریگا‘ اور ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے تحت گھر تعمیر کیے گئے، جبکہ دیگر محکمہ کی جانب سے اس وقت کئی ترقیاتی کام جاری ہیں۔‘‘ انہوں نے محکمہ دیہی ترقی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے وضع کی گئی اسکیموں کے بارے میں نہ صرف آگاہی فراہم کی جاتی ہے بلکہ عوام کو ان اسکیموں سے مستفید بھی کرایا جاتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ویڈیو وائرل کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details