گاندربل (جموں کشمیر) : کئی ماہ قبل فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے امتحانات میں شامل امیدواروں نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں خاموش احتجاج کیا۔ احتجاج کے بعد امیدواروں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران فائر اینڈ ایمرجنسی میں بھرتی کے عمل میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، اقربا پروری اور جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے ’’بھرتی گھوٹالے کی سی بی آئی تحقیقات‘‘ کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کر رہے امیدواروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا امتحان تین بار منعقد ہوا اور ہر بار نتائج میں مشکوک تبدیلیاں کی گئیں۔ انہوں نے خاص طور پر 20 ستمبر 2020 کو منعقد ہوئے آخری امتحان پر بھی سخت اعتراضات کیے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ستمبر 2020میں منعقد ہوئے امتحان میں کامیاب قرار دئے گئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان 3 اکتوبر 2020 کو کیا گیا۔ تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’یہ نام فائر ڈپارٹمنٹ کے کچھ اہلکاروں اور بھرتی کے عمل کو انجام دینے والی ایجنسی، ٹائم اینڈ ٹیکنالوجی اور ایل ایم ای ایس کے ساتھ مل کر ایک گھپلے کے ذریعے منتخب کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا: ’’حیران کن طور پر آٹھویں یا دسویں پاس امیدواروں کو منتخب جبکہ گریجویٹ یا ماسٹرس ڈگری یافتہ نوجوانوں کو ڈراپ کیا گیا۔‘‘