بارہمولہ:جل شکتی محکمہ بانڈی پورہ کے دفتر سے محض پانچ یا چھ کلو میٹر کی دوری پر واقع گاؤں کے لوگ ان دنوں پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ اہل خانہ کی پیاس بجھانے کے لئے یہاں کی خواتین کئی گھنٹوں کا کٹھن سفر طے کرکے پانی کا ایک مٹکا لاتی ہیں۔ نہانا یا کپڑے دھونا تو دور کی بات ہے، یہ پینے کے لیے بھی ناکافی ہوتا ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
جے جے ایم اسکیموں پر بے تحاشہ خرچ ہونے کے بعد بھی عوام پانی کے لیے پریشان - Scarcity of Drinking Water - SCARCITY OF DRINKING WATER
بانڈی پورہ کے اطراف و اکناف کے لوگ پانی کے مسائل سے دوچار ہیں۔ خواتین دور دراز کے علاقوں سے پانی لے کرآتی ہیں جو پینے اور کھانا پکانے کے لیے بھی ناکافی ہے۔
Published : Aug 31, 2024, 12:02 PM IST
|Updated : Aug 31, 2024, 3:54 PM IST
مزید پڑھیں: بڈگام کے گوتہ پورہ میں پینے کے صاف پانی کی قلت
جب کہ علاقے میں کام کررہے جل شکتی کے ملازمین سچائی بتانے کے بجائے جھوٹی تسلی دے کر ٹال رہے ہیں۔ علاقے سے تعلق رکھنے والے مقامی افراد اور یہاں کی عورتوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے آفس سے پانچ یا چھ کلومیٹر کی دوری پر واقع زول بل کے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ انہونے یہ بھی مطالبہ کیا کہ دو اسکیموں پر کروڑں روپے خرچ کرنے کے باوجود اگر پانی کا ایک قطرہ بھی میسر نہیں ہے تو اس کی جانچ پڑتال کرنا لازمی ہے۔