سرینگر (جموں کشمیر):وسطی کشمیری سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر کو سعودی حکومت نے ’’سعودی ویژن 2030‘‘ پہل کے تحت سعودی عرب کی شہریت دی ہے۔ سعودی ویژن کے تحت اس پہلے کے پہلے بیچ میں ہی کشمیری ڈاکٹر سمیت بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کو بھی سعودی شہریت سے نوازا ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے یہ پہل ’’غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کو راغب‘‘ کرنا ہے۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے خان صاحب علاقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شمیم احمد بٹ اور فیروز خالد کو جمعرات 4 جولائی کو جاری ہوئے شاہی فرمان کے بعد سعودی شہریت دی گئی۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سعودی ویژن 2030 کا مقصد ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جو غیر معمولی تخلیقی ذہنوں کو راغب کرے اور یہاں سرمایہ کاری بھی کرے۔
ڈاکٹر شمیم بٹ، سعودی دارالحکومت ریاض کے کنگ سعودی میڈیکل سٹی میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سابق ڈپٹی چیئرمین ہے، کو سعودی کمیشن نے سعودی کونسل آف ایمرجنسی میڈیسن کے رہائشی کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے ایمرجنسی ریسرچ کے لئے 2007-2008 زون پرکن میں گولڈ میڈل بھی حاصل کیا ہے۔ ادھر، یونیورسٹی آف پنسلوینیا کے وارٹن اسکول سے انٹرپرینیوریل پروجیکٹ مینجمنٹ میں ایم بی اے کی ڈگری یافتہ ایک تاجر فراز خالد کو بھی سعودی شہریت حاصل ہوئی ہے۔ فراز، نون (Noon) نامی ایک کمپنی کے سی ای او (CEO) کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے سعودی میں مشترکہ طور نامشی نامی ایک کمپنی مشترکہ طور پر شروع کی اور ای کامرس پلیٹ فارم کی توسیع میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم مودی کا سعودی ولی عہد سے مغربی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال