گاندربل: جموں و کشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن ( جے کے ایس اے) نے پیر کو پنجاب میں مردہ پائے گئے کشمیری طالب علم سالک نصیر ، ساکن صفاپورہ، گاندربل کی موت کا معاملہ پنجاب حکومت اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ دفتر کے ساتھ اٹھایا ہے۔ سالک نصیر کی لاش پنجاب کے گوبند گڑھ کے قریب ان کے کمرے میں ملی۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ایسوسی ایشن کے نیشنل کنوینر ناصر نے پنجاب کے چیف سیکر ٹری کے اے پی سنہا سے بات کی ہے اور فوری مدد کی درخواست کی ہے تاکہ سالک نصیر کی لاش کو ان کے آبائی علاقے گاندربل، کشمیر واپس لایا جا سکے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
پنجاب میں کشمیری طالب علم کی لاش برآمد، طلباء تنظیم کی حکومت سے مداخلت کی اپیل - DEAD BODY OF KASHMIRI STUDENT
خاندان اس وقت شدید صدمے میں ہے اور انہوں نے لاش کی جلد واپسی کے لیے ایسوسی ایشن سے مدد کی درخواست کی ہے۔
Published : Oct 28, 2024, 10:13 PM IST
خاندان اس وقت شدید صدمے میں ہے اور انہوں نے لاش کی جلد واپسی کے لیے ایسوسی ایشن سے مدد کی درخواست کی ہے۔ ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری مدد فراہم کرے تاکہ سالک کی لاش کو کشمیر میں واپس لایا جا سکے اور ان کے خاندان کو آخری رسومات کی ادائیگی کی اجازت دی جاسکے۔ انہوں نے سالک کی موت کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ناصر نے اس معاملے پر پنجاب کے اپوزیشن لیڈر پرتاپ سنگھ باجوا سے بھی بات کی ، جنہوں نے یقین دلایا کہ کشمیری طالب علم کی لاش جلد کشمیر بھیجی جائے گی۔ چیف سیکرٹری نے یقین دلایا کہ ضلعی افسر اور ایس ایس پی کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ جلد از جلد ضروری اقدامات کریں اور متاثرہ خاندان کو مشکل وقت میں مدد فراہم کریں۔