سوپور:سول سوسائٹی اور گورنمنٹ ڈگری کالج سوپور کے اشتراک سے آج ایک کتاب کی رسم اجرا تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مہوش رفیقہ فردوس کی تصنیف کردہ فکر انگیز کتاب 'بلیم گیم: اے اسٹارک ریئلٹی آف سبسٹینس ابیوز ان سوپور'(Blame Game: A Stark Reality of Substance Abuse in Sopor) کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔
تقریب کے آغاز میں سول سوسائٹی سوپور کے چیئرمین عاشق حسین ذکی نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کتاب کا مختصر تعارف پیش کیا۔ اپنے خطاب میں، جناب ذکی نے سوپور میں منشیات کے استعمال کے اہم مسئلے پر روشنی ڈالی اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے سول سوسائٹی سوپور کی جانب سے پہلے اپنائے گئے کمیونٹی پر مبنی اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے جلد ہی یہ پروگرام دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔
کتاب کی مصنفہ مہوش رفیقہ فردوس نے اس کتاب لکھنے کے اپنے سفر کے بارے میں اظہار کیا۔ انہوں نے اپنی تحقیق کے دوران درپیش چیلنجز کے بارے میں کھل کر بات کی اور اجتماعی ذمہ داری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ "الزام تراشی" میں ملوث ہونے سے گریز کریں اور منشیات کے استعمال سے نمٹنے کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے جو ڈیٹا پر مبنی ہے اور میں نے سوپور اور اس کے مختلف علاقوں کے لوگوں سے بات کی۔ انہوں نے کہا میں ان کے گھروں میں بھی گئی جن کے بچوں نے منشیات سے اپنی زندگی برباد کر لی۔ کتاب کی مصنفہ کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں منشیات کے حوالے سے صورت حال کافی خراب ہے اور میری کوشش ہے کہ سماج کے لیے اپنے فرائض انجام دوں۔
یہ بھی پڑھیں:ہیروئن کے عادی بیشتر نوجوان ہپاٹائٹس سی، بی اور ایچ آئی وی کے شکار